• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواجہ سراؤں پر تشدد، ہراسگی کیخلاف رٹ،آئی جی کو نوٹس ، جواب طلب

پشاور(نیوز رپورٹر) پشاور ہائیکورٹ نے خواجہ سراؤں پر تشدد ،ضلعی بدری اور پولیس کی جانب سے انہیں ہراساں کرنے کے خلاف دائر درخواست پر آئی جی پولیس خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرکے ان سے 14دن میں جواب طلب کرلیا۔ رٹ کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ صوبے بھر کے خواجہ سراؤ ں کے ساتھ پولیس کا رویہ ٹھیک نہیں ہے اب صوبے بدری کی دھمکیاں دیکر ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف طریقوں سے تنگ کیا جا رہا ہے اور اسے پارٹیوں میں شرکت سے بھی روکا جاتا ہے جبکہ متبادل روزگار بھی نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے بتایا کہ خواجہ سرا بھی اس ملک کے شہری ہے ان کے بھی بنیادی حقوق دیگر شہریوں کی طرح آئین میں ہے اب پولیس خواجہ سراؤں کے خلاف کارروائی کررہی ہے اور ان کو بے جا تنگ کیا جارہا ہے ابتدائی طور پر مقامی لوگ اور پولیس صوابی اور پشاور سے خواجہ سراؤ کو ضلع بدر کرنے جارہی ہے، اور ان کے پروگرامات پر پابندی عائد کی ہے جو کہ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا خواجہ سراؤں کا قتل ہورہا ہے، پولیس تحفظ دینے میں بھی ناکام ہوئی ہے، جس کے خلاف آئے روز خواجہ سراؤں نے احتجاج بھی کیا ہے تاہم پولیس انہیں تحفظ دینے میں ناکام ہے اور اب انہیں بے جا تنگ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں صوبہ بدر بھی کیا جا رہا ہے عدالت نے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
پشاور سے مزید