• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الخدمت بنوقابل پروگرام فیز2کی رجسٹریشن کا آغاز

پشاور (جنگ نیوز) الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا نے الخدمت بنو قابل پروگرام کے فال 2025ء سیشن (فیز 2) کاآغاز کر دیا ہے، جس کے تحت ٹریننگ سینٹرز کی تعداد 20سے بڑھا کر 50 کر دیئے گئے اوراس انقلابی پروگرام کا دائرہ کار خیبرپختونخوا کے مرج اضلاع تک بڑھانے کے ساتھ ساتھ آئی ٹی سے وابستہ مزید کورسز بھی الخدمت بنوقابل پروگرام میں شامل کردیئے گئے ہیں۔ اس امر کا اعلان الخدمت فاونڈیشن خیبرپختونخوا وسطی اور جنوبی کے صدر خالدوقاص نے الخدمت کے صوبائی ہیڈ کوارٹر الخدمت ہاوس پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے بتایا کہویب ڈویلپمنٹ، اے آئی ، ای کامرس، ویڈیو ایڈیٹنگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سمیت16کورسز شامل ہیں،کورسز کا مقصد نوجوانوں کو فری لانس اور آئی ٹی آؤٹ سورسنگ مارکیٹ کیلئے تیار کرنا ہے۔اس موقع پر الخدمت بنوقابل پروگرام کے صوبائی ڈائریکٹر میاں صہیب الدین کاکاخیل،صوبائی جنرل سیکرٹری محمد شاکر صدیقی،ضلعی صدر ارباب عبدالحسیب اور صوبائی میڈیا منیجر نورالواحدجدون بھی موجودتھے۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام نوجوانوں کو مفت آئی ٹی اور ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ فراہم کرتا ہے۔ پہلے مرحلے میں 25 ہزار سے زائد امیدواروں نے اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ میں شرکت کی جن میں سے تقریباً 20 ہزار سے زائد طلباء و طالبات کو صوبے کے مختلف کیمپسز میں داخلہ دیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ الخدمت بنو قابل پروگرام کے دوسرے مرحلے میں بھی تین ماہ کے کورسز شامل ہوں گے جن میں ویب اور ایپ ڈویلپمنٹ، آرٹیفیشل اینٹیلیجنس، ای کامرس، ڈیواوپس، ویڈیو ایڈیٹنگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سمیت16کورسز شامل ہیں۔ ان کورسز کا مقصد نوجوانوں کو فری لانس اور آئی ٹی آؤٹ سورسنگ مارکیٹ کے لیے تیار کرنا ہے۔خالد وقاص نے کہا کہ وسطی اور جنوبی اضلاع کے علاوہ مرج اضلاع تک توسیع کا مقصد ان اضلاع کے طلبہ کو موقع دینا ہے جہاں تعلیم اور روزگار کے مواقع کم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بنو قابل پہلے ہی ہزاروں طلبہ کو بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کے قابل بنا چکا ہے۔ فال 2025ء کے اس نئے مرحلے میں خیبر پختونخوا کے پسماندہ اضلاع کے طلبہ کو شامل کیا جائے گا جہاں انفراسٹرکچر اور مارکیٹ تک رسائی محدود ہے، یہ ایک مشکل کام ہے لیکن ہم اس کے لئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ مرحلے میں رجسٹریشن کرنے والے طلبہ کی تعداد 1,53,000 رہی، جن میں سے 25,000 طلبہ نے اسلامیہ کالج پشاور میں اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ میں شرکت کی۔ اس ٹیسٹ کے بعد 20,000 طلبہ کو مختلف کورسز میں داخلہ دے کر خیبرپختونخوا کے 20 کیمپسز میں سرٹیفائیڈ کیا گیا۔ اس مرحلے میں طلبہ کی کامیابی کی بے شمار متاثر کن کہانیاں سامنے آئیں جنہوں نے ڈیجیٹل دنیا میں نمایاں کارنامے سرانجام دیے ہیں۔اب فَال 2025ء کے اختتام تک 50 سنٹرز پورے خیبرپختونخوا میں قائم کیے جائیں گے اس مرحلے میں 50,000 طلبہ کو انرول کرنے کا ہدف ہے اور انہیں پشاور کے علاوہ دیگر اضلاع شمالی و جنوبی وزیرستان، ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر،مہمند کوہاٹ، کرک، بنوں اور لکی مروت تک توسیع دی جائے گی۔ اس کے علاوہ پریس کلب میں صحافی حضرات کی سکلز بڑھانے کیلئے کلاسز کا آغاز کیا جائے گا اوراس کے علاوہ ٹرانسجینڈر زکیلئے بھی کلاسزشروع کی جائیں گی اور 2 کلاسز سٹریٹ چلڈرنز کیلئے مختص ہونگی فال 2024 میں سٹریٹ چلڈرن کا ایک بیچ فارغ کیا جاچکا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ سنٹرل جیل پشاورمیں عملہ اور قیدیوں کیلئے خصوصی کلاسز کا اجراء کیا جائے گا۔ان کورسز میں ویب ڈویلپمنٹ، ایپ ڈویلپمنٹ، گرافک ڈیزائن، ویڈیو ایڈیٹنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ای کامرس اور مصنوعی ذہانت شامل ہیں۔خالدوقاص نے کہا کہ الخدمت بنو قابل پروگرام نے اعلیٰ معیار کی سرٹیفیکیشن کے لئے کے پی بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، کے پی آئی ٹی بورڈ، ، ایل آر این (یو کے)، اور گوگل ساتھ معاہدے کیے ہیں تاکہ طلبہ کو جدید اوران ڈیمانڈ مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔
پشاور سے مزید