• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچویں جماعت کے لاپتہ طالب علم کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پرنوٹس جاری

پشاور (نیوز رپورٹر) پشاور ہائیکورٹ دس سال سے لاپتہ پانچویں جماعت کے لاپتہ طالب علم کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کی۔ وکیل درخواست گزار حنیف آفریدی نے عدالت کوبتایا کہ درخواست گزار کے بھائی احسان اللہ کو کنال روڈ پشاور سے ستمبر 2015میں تھانہ پشتخرہ کے حدود سے اٹھایا گیا تھا جو پانچویں جماعت کا طالبعلم تھا۔ اسے سی ٹی ڈی، مقامی پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر اٹھایا، لاپتہ بچے کے ساتھ بھائی اور والد کو بھی اٹھایا گیا تھا، تین دن بعد والد اور ایک بھائی کو چھوڑ دیا گیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے عدالت کوبتایا کہ لاپتہ بچہ وفاقی اداروں کے پاس نہیں ہے، جبکہ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اداروں کی رپورٹس ہے ہمارے پاس نہیں ہے، وکیل درخواست گزار نے عدالت کوبتایا کہ پانچ دن پہلے سرکاری اہلکار آئے تھے اور کہہ رہے تھے بچہ واپس آجائیگا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اس معاملے کو دیکھے اور متعلقہ اداروں سے بات کریں، اور عدالت کو اس حوالے سے آئندہ سماعت پر آگاہ کیا جائے عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔
پشاور سے مزید