پیرس (اے ایف پی)الزائمر کے علاج میں نئی امید،دو ادویات اور خون کا ٹیسٹ متعارف، ڈونانیماب اور لیکانی مب بیماری کی رفتار کم کرنے میں مددگار، مگر صرف ابتدائی مرحلے کے مریضوں کیلئے مؤثر،خون کا ٹیسٹ امریکہ میں منظور، یورپ میں تاحال زیر بحث، کلینکل معائنے کو ابھی بھی ضروری سمجھا جا رہا ہے۔ روک تھام کے عوامل میںموٹاپا، سگریٹ اورشراب نوشی شامل،غیر صحت مند طرزِ زندگی کو نصف کیسز کی وجہ قرار دیا گیا۔الزائمر کے علاج اور تشخیص میں حالیہ برسوں میں نئی پیش رفت ہوئی ہے، جہاں دو ادویات ڈونانیماب اورلیکانی مب نے بیماری کی رفتار کو ابتدائی مرحلے کے مریضوں میں سست کرنے کی صلاحیت دکھائی ہے، تاہم ان کے سنگین مضر اثرات اور زیادہ قیمت پر مختلف ممالک میں بحث جاری ہے۔ اسی دوران ایک خون کا ٹیسٹ بھی سامنے آیا ہے جو بایومارکرز کے ذریعے بیماری کی جلد نشاندہی کرتا ہے، جسے امریکہ نے منظور کر لیا ہے جبکہ یورپ محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر تشخیص علامات سے پہلے ہو جائے تو علاج زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔