• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2050 میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کیسے دکھیں گے، ہوشربا پیش گوئی

واشنگٹن ( جنگ نیوز )اگلے 25 برسوں یعنی 2050تک سوشل میڈیا انفلوئنسرز کیسے دکھیں گے، ایک نئی سائنسی تحقیق نے ہوشربا پیش گوئی کر دی۔ مثال کیلئے ایک “ایوا” نامی خاتون کی تصویر جاری کی گئی ہے، تصویر میں خاتون کو ’’ٹیک نیک‘‘یا ’’ٹیکسٹ نیک‘‘ سنڈروم کا شکار دکھایا گیا ہے۔تحقیق کے مطابق جو لوگ طویل وقت تک اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، اُن کی گردن اکثر 15 سے 60 ڈگری جھکاؤ کی پوزیشن میں رہتی ہے۔ماہرین کے مطابق یہ ایک جدید وبا بنتی جا رہی ہے جو طویل المدتی نقصان اور مستقل گردن کے درد کا باعث بن سکتی ہے۔بی بی سی کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ انفلوئنسرز ہفتے میں 90 گھنٹے تک کام کرتے ہیں اور زیادہ تر وقت آئی فون، آئی پیڈ اور لیپ ٹاپ پر جھک کر اپنا مواد تیار اور ایڈٹ کرنے میں گزارتے ہیں۔طبی تحقیق کے مطابق Ava کی یہ ظاہری شکل موجودہ انفلوئنسرز کی عادات کا مجموعہ ہے۔ ایوا کی تصویر میں اس کی جلد پر سرخ دھبے بھی دکھائے گئے ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ مسائل روزانہ کاسمیٹکس کے استعمال اور بیوٹی انفلوئنسرز کی عام عادات کا نتیجہ ہیں۔
اہم خبریں سے مزید