کراچی (نیوز ڈیسک)غزہ پرصہیونی جارحیت تیز ،مزید 61 فلسطینی شہیدکردئیے گئے،اسکول پر حملے میں متعدد بچے نشانہ بنے،بے گھر افراد غزہ سٹی سے پیدل نکلنے پر مجبور،چار افراد بھوک سے دم توڑ دیا، اسرائیلی افواج کے چھاپوں میں شدت، متعدد گھروں کی تلاشی اور فیلڈ انٹروگیشن، اہلکاروں نےبستیوں کی توسیع کیلئے فلسطینی زمین پر قبضہ کر لیا ۔حماس نے باقی اسرائیلی قیدیوں کی "الوداعی تصاویر" جاری کردیں۔امریکا کی اسرائیل کو6 ارب ڈالرکا اسلحے دینے کی تیاری،ٹرمپ انتظامیہ کی ہتھیار فراہمی کیلئے کانگریس منظوری کی کوششیں، تائیوان میں اسلحہ کمپنیوں کیخلاف احتجاج،اسرائیلی جنگ کو سہارا دینے کا الزام،ادھر پرتگال نے فلسطین کو تسلیم کر لیا۔جبکہ سابق نیوزی لینڈ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے غزہ میں انسانی بحران پر مضمون لکھا ہے۔ اکتوبر 2023سے اسرائیلی حملوں میں شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 65,208ہو گئی ہے، جبکہ166,271افراد زخمی ہوئے ہیں۔بے گھر فلسطینیوں کے پاس غزہ سٹی سے پیدل نکلنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔نیوزی لینڈ کی سابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے ایک مضمون میں حاملہ خواتین اور بچوں پر انسانی بحران کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ "بااختیار لوگ" فوری اقدام کریں۔انہوں نے لکھاکہ ہمیں غزہ سے آغاز کرنا چاہیے، جہاں ہمارے سامنے روزانہ جاری نسل کشی کو روکنے کا راستہ موجود ہے۔تائیوان میںاسلحہ کمپنیوں کے خلاف احتجاج ، اسرائیل کی غزہ پر جنگ کو سہارا دینے کا الزام، مظاہرین نے تائی پے ایرو اسپیس اینڈ ڈیفنس ٹیکنالوجی ایگزیبیشن کے باہر احتجاج کیا اور درجنوں شریک کمپنیوں پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ سے منافع کما رہی ہیں۔ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج نے چھاپوں میں شدت لاتے ہوئے متعدد گھروں کی تلاشی اور فیلڈ انٹروگیشن کی۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج انہیں جنوب کی طرف دھکیلنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے۔اسرائیلی افواج نے بستیوں کی توسیع کے لیے فلسطینی زمین پر قبضہ کر لیا ۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی افواج نے مشرقی یروشلم کے شمال مشرق میں واقع قصبے عناتا میں فلسطینیوں کی نجی ملکیت والی 140 دونم (تقریباً 14 ہیکٹر یا 35 ایکڑ) زمین پر قبضے کے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔اسی دوران امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کو 6 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے اسلحے کی فروخت کے لیے کانگریس کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس میں اپاچی اٹیک ہیلی کاپٹرز اور انفینٹری اسالٹ گاڑیاں شامل ہیں۔