• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل کی طرف امریکی جھکاؤ، نئے اتحاد کی ضرورت تھی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ کیا پاک سعودی معاہدے کے بعد اب طاقت کا توازن تبدیل ہو رہاہے اور پھر امریکہ اس معاہدے سے متعلق کہاں کھڑا ہے؟ جواب میں تجزیہ کار فخر درانی، مظہر عباس، بینظیر شاہ اور ارشاد بھٹی نے کہا کہ امریکہ کا اسرائیل کی طرف واضح جھکاؤ سامنے آنے کے بعد عرب دنیا کو نئے اتحاد کی ضرورت تھی ، بین الاقوامی سطح پر ڈونلڈ ٹرمپ کی دو بڑی ناکامیاں شمار کی جارہی ہیں پہلی غزہ میں جنگ بندی نہ کرا پانا اور دوسری روس یوکرین جنگ رکوانے میں ناکامی۔ چین کا کردار تیزی سے بدل رہا ہے جو نہایت اہم ہے جبکہ روس بھی نئی صف بندیوں میں سرگرم ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان کے لیے حالات بظاہر بہتر سمت میں بڑھ رہے ہیں البتہ ہمیں زیادہ پرجوش یا مطمئن ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے H-1B ویزا پروگرام ایک لاکھ ڈالرز فیس مقرر کرنے کے بعد کیا پاکستانی پروفیشنلز اور آئی ٹی ماہرین کے لیے امریکہ میں مواقع محدود ہوجائیں گے جواب میں بینظیر شاہ نے کہا کہ اینٹی امیگریشن پالیسیز کے میں سخت خلاف ہوں۔ پاکستانی زیادہ تر اس ویزے پر نہیں جاتے البتہ ستر فیصد بھارتی ضرور جاتے ہیں۔ مودی حکومت بھی ایسے ہی قانون لائے تھے اور اب زیادہ تر وہ قانون ان ہی کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔ کراچی کو وفاق کے حوالے کرنے سے متعلق مظہر عباس نے کہا کہ کراچی وفاقی دارالحکومت نہیں رہا تب سے یہی سیاست کی جارہی ہے الگ صوبے بنانے سے نئی پیچیدگیاں بڑھیں گی۔

اہم خبریں سے مزید