پاکستان کے معروف اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر نبیل ظفر زندگی کے پچھتاوں پر بات کرتے کرتے والدین کو یاد کر کے رو پڑے۔
حال ہی میں نبیل ظفر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور نجی زندگی سمیت مختلف امور پر بات چیت کی۔
35 سال سے شوبز انڈسٹری سے وابستہ سینئر اداکار ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اپنے مرحوم والدین کو یاد کر کے آبدیدہ ہوگئے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی زندگی میں ہونے والے پچھتاوں پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں ہمیشہ سے چاہتا تھا کہ اپنے والدین کی خدمت کروں، انہیں کوئی سہولت فراہم کرسکوں لیکن میں اپنے والد کے لیے کچھ نہیں کرسکا البتہ والدہ کی خدمت کے لیے وقت مل گیا۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے لگتا ہے کہ اپنے والد کی خدمت شاید اس لیے نہیں کرسکا کیونکہ ان کی دعا تھی کہ اللّٰہ اپنے سوا کسی کا محتاج نہ کرے۔ 1993 میں صرف 12 سیکنڈ میں وہ اس دنیا سے رخصت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد نے مالی طور پر بہت محنت و جدوجہد کی، ان کا انتقال اس وقت ہوا جب میں نے انڈسٹری میں قدم رکھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ہمیشہ افسوس رہے گا کہ میں اپنے والد کو کوئی آسائشیں فراہم نہیں کرسکا، جب میں نے اپنی زندگی میں کوئی کامیابی حاصل کی، پہلی گاڑی لی یا جب گھر تعمیر کیا تو والد کی کمی بہت محسوس ہوئی کہ میں انہیں یہ سہولت نہیں دے سکا، جبکہ انہوں نے مجھے تمام آسائشیں مہیا کیں اور میری ہر خواہش پوری کی۔
نبیل ظفر نے بتایا کہ جب میں نے اپنی پہلی گاڑی خریدی تو مجھے والد کی کمی محسوس ہوئی، کیونکہ جب میں کالج میں تھا تو ایک وقت ایسا بھی تھا جب میں موٹرسائیکل خریدنا چاہتا تھا لیکن میرے والد کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے تو میں مایوس ہوگیا تھا لیکن میرے والد نے کچھ دنوں کے بعد مجھے 17 ہزار روپے دیے، جس سے میں نے موٹرسائیکل خریدی۔ اس لیے جب میں نے پہلی گاڑی خریدی تو ان کی کمی بہت محسوس ہوئی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ جب والدہ کو دل کا دورہ پڑا تو میں ان کو اپنے ساتھ کراچی لے آیا۔ ان کی انجیو پلاسٹی ہوئی لیکن ایک لوتھڑا ان کے دماغ میں چلا گیا جس کی وجہ سے 2016 میں ان کا انتقال ہوگیا۔