پاکستان کے معروف فلم ساز سید نور کے بیٹے شاذل کا کہنا ہے کہ والدہ کے انتقال کے بعد سوتیلی والدہ صائمہ نور کے ساتھ اس قدر گہرا رشتہ بن گیا کہ آج وہ میری ’بیسٹ فرینڈ‘ ہیں۔
فلم ساز سید نور اور ان کے بیٹے شاذل نور نے ایک حالیہ انٹرویو میں نجی زندگی سے متعلق کھل کر بات چیت کی۔
یوں تو یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ سید نور نے صائمہ نور سے اپنی شادی کو ایک دہائی تک خفیہ رکھا کیونکہ ان دونوں کے خاندان اس شادی کے خلاف تھے اور اس شادی کو ختم کروانے کی کوششیں بھی کرتے رہے۔
بعدازاں ان کی شادی کو سب سے پہلے سید نور کی پہلی اہلیہ رخسانہ نے قبول کیا تاہم اب سید نور اور رخسانہ کے بیٹے شاذل نے اپنی سوتیلی والدہ سے اپنے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی والدہ کو ’ماما‘ کہتا تھا جبکہ صائمہ کو ’اماں‘ کہتا ہوں، جب ماما کا انتقال ہوا اس وقت میں اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھا، بہن واپس چلی گئی اور پاپا کی شوٹنگ چل رہی تھی تو اس وقت اماں نے میرا بہت خیال رکھا۔
شاذل نے بتایا کہ ماما کے انتقال کے بعد ایک دن اماں کی کال آئی، انہوں نے مجھ سے پوچھا ’آپ نے کچھ کھایا ہے یا نہیں اگر نہیں تو میں گھر آجاؤں‘۔ وہ گھر آئیں، مجھے کھانا کھلایا اور مجھ سے میرا غم بانٹا، میں ان کے سامنے گھنٹوں بیٹھ کر اپنی والدہ کی باتیں کیا کرتا تھا اور وہ سنتی تھیں جبکہ ایک عورت کے لیے یہ بہت مشکل کام ہے اس کے بعد سے اب تک وہ میری سب سے اچھی دوست ہیں۔