سنگاپور کی ایک عدالت نے 30 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر جینی یاماؤگوچی کو دُکان سے اشیا چوری کرنے پر تین ماہ تک ’ڈے رپورٹنگ آرڈَر‘ (Day Reporting Order) کی سزا سنادی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جینی یاماؤگوچی کو سنائی گئی ’ڈے رپورٹنگ آرڈر‘ کی سزا کے تحت انفلوئنسر کو ہر روز ایک سُپروِژن سینٹر میں رپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک گھر میں رہنا ہوگا۔
اس دوران اِنفلوئنسر کے پاؤں میں الیکٹرانک ٹیگ بھی باندھا جائے گا تاکہ اِن کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔
یہ سزا یاماؤگوچی کو قید یا جرمانے سے بچانے کے لیے دی گئی ہے، اس سزا میں انفلوئنسر کی کونسلنگ اور بحالی پروگرام بھی شامل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے یاماؤگوچی کو یہ سزا تفتیش میں تعاون کرنے اور پہلے سے کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہونے پر دی ہے۔
یاماؤگوچی نے چوری کب کی ؟
گزشتہ ماہ 25 اگست کو یاماؤگوچی اور اِن کی ایک ساتھی شیرل نے 24 گھنٹے کھلے رہنے والے اسٹور سے 27 اشیا چرائی تھیں جن کی کُل مالیت 628.90 سنگاپورین ڈالر تھی۔
چوری شدہ سامان میں بیوٹی پروڈکٹس، بیگز اور کھانے پینے کی اشیا شامل تھیں۔
دونوں دوستوں نے یہ سامان شاپنگ ٹرالی میں ڈالا اور بغیر ادائیگی کیے اسٹور سے نکل گئیں۔
بعد میں ایک اسٹاف ممبر نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر اِنہیں پہچان لیا اور انتظامیہ کو اطلاع دی، پولیس نے 3 ستمبر کو دونوں کو گرفتار کیا تھا۔
انفلوئنسر کے خلاف عدالتی کارروائی
بیوٹی کلینک کی مالک اور انفلوئنسر یاماؤگوچی کے انسٹاگرام پر 14 ہزار 800 فالوورز ہیں۔ انہوں نے عدالت کے سامنے چوری کے جرم کا اعتراف کیا اور چوری شدہ اشیا کی رقم بھی واپس کردی۔
’ڈے رپورٹنگ آرڈر‘ کیا ہے؟
ڈی رپورٹنگ آرڈر سنگاپور میں ایک ایسا نظام ہے جو مجرمانہ ریکارڈ نہ رکھنے والے افراد کو جیل کے بجائے کمیونٹی میں رہ کر کونسلنگ اور بحالی کے عمل سے گزرنے کا موقع دیتا ہے۔
اس سزا کے تحت ملزم کو مقررہ اوقات میں گھر پر رہنا، نگران مرکز میں رپورٹ کرنا اور اصلاحی پروگرامز میں حصہ لینا لازمی ہوتا ہے۔