بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان کے نیشنل ایوارڈ جیتنے کے بعد کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان نے حال ہی میں اپنی فلم ’جوان‘ میں اداکاری پر بہترین اداکار کا اپنا پہلا نیشنل ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
ان کی اس کامیابی نے بی جے پی اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ چھیڑ دی ہے، کانگریس کے رہنما اور مہاراشٹر کے ایم ایل اے بھائی جگتاپ نے حکمراں جماعت بی جے پی پر انتخابی فوائد کے لیے ایوارڈز کو سیاسی بنانے کا الزام لگایا ہے۔
دوسری جانب سابق بی جے پی ایم ایل اے راج پروہت نے کہا ہے کہ کانگریس کے برعکس بی جے پی نے شاہ رخ کی صلاحیت کو خالصتاً میرٹ پر تسلیم کیا ہے۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو میں سابق بی جے پی ایم ایل اے راج پروہت نے کہا ہے کہ بہت سے لوگوں نے محسوس کیا کہ کانگریس نے ان تمام سالوں میں شاہ رخ خان کو نظر انداز کیا، بی جے پی نے کبھی بھی اداکار کو مذہب کی بنیاد پر نہیں جانچا بلکہ ان کی صلاحیت اور کارکردگی کو تسلیم کیا، شاہ رخ کا ایوارڈ جیتنا اس الزام کی نفی ہے کہ بی جے پی ذات پات یا مذہبی امتیازی سلوک روا رکھتی ہے بلکہ ہماری پارٹی اتحاد، میرٹ اور قابلیت پر یقین رکھتی ہے۔
دوسری طرف کانگریس کے ایم ایل اے بھائی جگتاپ نے اس اعزاز کو دینے کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے انہیں ان 11 سال میں نیشنل ایوارڈ نہیں دیا، یہ اب اچانک کیوں دیا گیا ہے؟ کیا یہ ایوارڈ بہار انتخابات یا مہاراشٹر کے مقامی بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے دیا گیا ہے؟ بی جے پی ایوارڈ کو اپنے سیاسی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے، شاہ رخ خان کو اعزاز دینے کا واحد مقصد انتخابات ہیں۔
انہوں نے شاہ رخ خان کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں ایک ثقافتی اثاثہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان نے فلم جوان کے لیے بہترین اداکار کا نیشنل ایوارڈ جیتا ہے، جس پر ان کے کچھ مداحوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ انہیں سوادیس، چک دے انڈیا یا مائی نیم از خان جیسی سراہے جانے والی فلموں کے لیے پہلے یہ ایوارڈ کیوں نہیں دیا گیا؟ جبکہ کچھ مداحوں نے یہ ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔