• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرض کی واپسی کے بعد 2031 تک بجلی کے نرخوں میں 10 فیصد کمی متوقع

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ ) پاور ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے بتا ہے کہ 2029سے 2031کے درمیان جب12.25 کھرب روپے کا قرضہ مکمل طور پر واپس کردیا جائے گا تو بجلی کے بلوں میں شامل ڈیٹ سروس سرچارج (DSS) 3.23 روپے فی یونٹ ختم کردیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں تقریباً 10فیصد کمی آئے گی،پاکستان نے اپنے دیرینہ گردشی قرضے کے بحران کے حل کے لیے ایک سنگِ میل عبور کیا ہے، جس کے تحت 1225 ارب روپے کا اسلامی مالیاتی ڈھانچے پر مبنی مشترکہ قرضہ طے پایا — یہ ملک کے توانائی کے شعبے کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی لین دین ہے۔یہ معاہدہ، جس میں 18 بڑے کمرشل بینکوں نے حصہ لیا، اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق تیار کیا گیا ہے تاکہ توانائی کے شعبے میں ہنگامی طور پر رقوم فراہم کی جا سکیں اور طویل المدتی مالی و ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی بنیاد رکھی جا سکے۔اگرچہ فوری طور پر صارفین کو بجلی کے بلوں میں ریلیف نظر نہیں آئے گا، حکام کا کہنا ہے کہ طویل المدتی فوائد نمایاں ہوں گے۔مزید برآں، اس قرضے کی بدولت 350 سے 377 ارب روپے تک کے لیٹ پیمنٹ انٹرسٹ (LPI) سے بچت ہوگی — جو پرانے قرضوں کے چکر میں عوام پر بوجھ ڈال دیا جاتا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ رقم بجلی پیدا کرنے اور تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے لیے مالیاتی استحکام فراہم کرے گی، جس سے بجلی کی بندش، ایندھن کی کمی اور اچانک نرخوں میں اضافے سے بچا جا سکے گا۔

اہم خبریں سے مزید