اسلام آباد( رپورٹ:،رانامسعود حسین) سپریم کورٹ نےججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 200کے تحت صدرمملکت کو ہائیکورٹ ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حاصل ہے ، تینوں ججوں کے تبادلے آئین اور قانون کے عین مطابق ہیں ،صدر مملکت ان کے سروس ریکارڈ کا جائزہ لیکر سنیارٹی کا تعین کریں گے اس لیے سینیارٹی کا معاملہ صدرمملکت کو واپس بھجوایا جاتا ہے۔صد مملکت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت کل تین ججوں کے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلوں اور انکی سنیارٹی کے تعین کو غیر قانونی قراردینے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججوں ودیگر فریقین کی ایک ہی نوعیت کی متعددآئینی درخواستوں کی سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال حسن ،جسٹس صلاح الدین پنہور اورجسٹس شکیل احمد پر مشتمل لارجر بنچ نے کی ،جس کا تفصیلی فیصلہ جمعرات کے روز سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ،55 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے قلمبند کیا ہے۔