لیہ (اے ایف پی) مقبوضہ کشمیر میں 5مظاہرین کی ہلاکت کے بعد حالات کشیدہ اور سڑکیں سنسان ہیں،لیہ بھر میں خار دار تاریں اور فورسز تعینات،حکومت کا کہنا ہے کہ ہجوم نے حملہ کیا، دفاع میں فائرنگ کرنا پڑی، عوام کے مطابق وہ حکومت سے مایوس اور غصے میں ہیں، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ لوگ خود کو دھوکہ کھایا ہوا اور ناراض سمجھتے ہیں۔بھارتی پولیس نے جمعرات کے روز لداخ کے مرکزی شہر لیہ میں سخت پہرہ دیا، ایک دن قبل خودمختاری کے مطالبات پر ہونے والے احتجاج کے دوران سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم پانچ افراد ہلاک اور تقریباً 100 زخمی ہو گئےتھے، جن میں 30 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ بدھ کو شروع ہونے والے مظاہروں میں ہزاروں افراد نے لداخ کو مکمل ریاستی درجہ یا آئینی تحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے پولیس کی گاڑی اور بی جے پی کے دفتر کو آگ لگا دی، جبکہ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھیاں استعمال کیں۔