کراچی (نیوز ڈیسک) اربوں ڈالرز کمانے والی خواتین کی تعداد میں 81 فیصد کا اضافہ، خواتین ارب پتیوں کے معاملے میں امریکہ اور چین آگے، برطانیہ پیچھے رہ گیا۔ تفصیلات کے مطابق 2015 سے اب تک، ایسی خواتین کی تعداد میں 81 فیصد کا دھماکا خیز اضافہ ہوا ہے جنہوں نے اپنی محنت سے اربوں ڈالر کی دولت کمائی ہے۔ تاہم، برطانیہ میں صرف تین خود ساختہ خاتون ارب پتی ہیں جبکہ امریکہ میں یہ تعداد 51 اور چین میں 37 ہے۔ یہ اعداد و شمار دنیا کی بڑی معیشتوں میں خواتین کی کاروباری کامیابی میں ایک واضح فرق کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان خواتین کی مجموعی دولت اب عالمی سطح پر 1.7 ٹریلین ڈالر (1.27 ٹریلین پاؤنڈ) سے زیادہ ہے۔ تاہم، فوربس کی ریئل ٹائم ارب پتیوں کی فہرست کے نئے تجزیے کے مطابق، یہ خواتین دنیا بھر کے تمام ارب پتیوں کا صرف 3.6 فیصد ہیں۔ امریکہ کی 51 خود ساختہ خاتون ارب پتیوں کی تعداد چین کی کل تعداد سے 38فیصد زیادہ ہے، جو خواتین کی دولت پیدا کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک کے طور پر امریکہ کی پوزیشن کو مستحکم کرتی ہے۔ یہ کاروباری خواتین، جن کی اوسط عمر 63 سال ہے، نے سلیکون ویلی سے لے کر ٹیکساس کے تیل کے میدانوں تک کے شعبوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ چین کے ٹیک بوم نے 37 خواتین کو ارب پتی بنایا۔ چین کا دوسرے نمبر پر تیزی سے آنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں قسمت کس قدر جلدی بدل سکتی ہے۔ یہاں خود سے کامیاب ہونے والی خاتون ارب پتیوں کی اوسط عمر صرف 58 سال ہے، جو یہ بتاتا ہے کہ چین میں دولت سازی کا عمل مغربی ممالک کے مقابلے میں زیادہ تیز اور کم عمر میں ہو رہا ہے۔