واشنگٹن (عظیم ایم میاں) وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کی 25 ستمبر کو ہونے والی ملاقات میں زیر بحث موضوعات اور دونوں ملکوں کے موقف اور مطالبات کی تفصیل سامنے آنے میں وقت لگے گا کیونکہ دونوں فریق ہی میڈیا کو دور اور خاموشی کی حکمت عملی اپنا کر صرف ملاقات کی تصویری خوشگواری پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔ البتہ وہائٹ ہاؤس میں ہونیوالی اس ملاقات کی تصاویر اور بیک گراؤنڈ میں ملنے والی تفصیلات نے ایک جواب طلب سوال کو جنم دیا ہے۔ دو ملکوں امریکا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں امریکا کی جانب سے صدر ٹرمپ، نائب صدر جے ڈی وینس، اور وزیر خارجہ مارکو روبیو شریک ہوئے لیکن پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصمُُ منیر شریکُ تھے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار واشنگٹن میں موجودگی کے باوجود ملاقات اور مذاکرات میں شامل نہیں تھے۔ انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے نمائندہ جنگ کی اطلاعات کی تصدیق کیُ ہے کہ ڈپٹی پرائم منسٹر اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ان کے خصوصی طیارہ میں 25 ستمبر کو نیویارک سے واشنگٹن کا سفر کیا تھا۔