• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر دن بھر پانی کم پیتے ہیں تو ہوشیار ہو جائیں

فائل فوٹو
فائل فوٹو

یہ سب جانتے ہیں کہ پانی انسانی صحت کے لیے کتنا اہم ہے، مگر اس کے باوجود اکثر لوگ روزانہ مطلوبہ مقدار میں پانی نہیں پیتے، یہ معمول جسم پر مختلف منفی اثرات ڈالتا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ نیند کی کمی کا بھی سبب بن سکتا ہے۔

یہ انکشاف امریکا کی کنیکٹی کٹ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا۔

ماہرین نے بتایا کہ جب جسم میں پانی کی مقدار کم ہو جاتی ہے تو نیند آنے میں مشکل پیش آتی ہے اور اگلی صبح جاگنے پر زیادہ تھکن محسوس ہوتی ہے۔

تحقیق میں 18 نوجوان شامل کیے گئے جنہیں چار دن تک لیبارٹری بلایا گیا، پہلے دن ان کے جسم میں پانی کی مقدار چیک کی گئی، دوسرے دن وہ مکمل طور پر پانی پی کر لیبارٹری پہنچے، تیسرے دن انہیں ہدایت دی گئی کہ کم پانی پی کر آئیں، جبکہ چوتھے دن معمول کے مطابق کھانے پینے دیا گیا۔

ان افراد کے یورین کے نمونوں سے پانی کی کمی کا جائزہ لیا گیا اور ساتھ ہی ان سے نیند کے معیار اور دورانیے کے بارے میں سوالات کیے گئے، مثلاً وہ بستر پر جانے کے بعد کتنی دیر میں سوئے، رات میں جاگے یا نہیں اور خواب دیکھے یا نہیں۔

نتائج سے واضح ہوا کہ پانی کی کمی کے شکار افراد کو رات کو سونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ صبح اٹھنے پر بھی تھکن محسوس کر رہے تھے۔

محققین کے مطابق پانی کی کمی حاملہ خواتین اور بچوں پر زیادہ شدید اثرات ڈال سکتی ہے۔

یہ تحقیق SN Comprehensive Clinical Medicine نامی جریدے میں شائع ہوئی۔

اس سے پہلے برطانیہ کی لیورپول جان مورس یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کم پانی پینے سے ذہنی دباؤ بڑھنے کا امکان ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق جو لوگ روزانہ ڈیڑھ لیٹر سے کم پانی پیتے ہیں، ان میں کورٹیسول نامی ہارمون کی سرگرمی 50 فیصد زیادہ بڑھ جاتی ہے، یہی ہارمون دل کے امراض، ذیابیطس اور ڈپریشن جیسے مسائل سے بھی جڑا ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

صحت سے مزید