• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل سے متعلق کوئی فیصلہ کیا نہ کرنے جارہے ہیں، قائم مقام صدر گیلانی

پشاور(سٹاف رپورٹر) قائم مقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم نے امریکی صدرٹرمپ سے امن معاہدہ اتفاق رائے اور سوچ سے کیا ہے، اسرائیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا ہے نہ کرنے جارہے ہیں، وزیر خارجہ پارلیمنٹ کو اس حوالے سے اعتماد میں لیں گے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے اگر آئین پر عمل درآمد ہو تو کوئی بحران جنم نہیں لے گا، گورنر ہاوس پشاور میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کیساتھ امن معاہدہ کیا گیا جس میں ہمارے اتحادی سعودی عرب، یو اے ای، انڈونیشیا، ترکی اور اردن بھی شامل ہیں، یہ صرف وزیراعظم کے اکیلے یا فیلڈ مارشل کی بات نہیں، یہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے، اسرائیل کے حوالے سے قائم مقام صدر نے کہا کہ یہ صرف ذہنی اختراع ہے ہم نے اسرائیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا ہے نہ کرنے جارہے ہیں، جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہوگا وزیر خارجہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے ،ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خزانہ پہلے ہی وضاحت کرچکے پیں، قائم مقام صدر کا کہنا تھا کہ جب آئین کے مطابق چلیں گے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، صوبے کے حقوق، نئے صوبوں اور این ایف سی کی تشکیل ان سب کی آئین میں وضاحت ہے، ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے سی سی آئی کا فورم موجود ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے، ہم نے تیسری بار وزیراعظم بننے والی شرط ختم کی اس کا فائدہ کس کو ہوا، 58 ٹو بی کو ختم کیا گیا جس سے صدر کے پاس پارلیمنٹ توڑنے کا اختیار ختم ہوا، ہم صوبوں کو ان کے حقوق دینے کی بات کرتے ہیں ،اسی لئے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 18ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو ان کے حقوق دیئے گئے، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خارجہ پالیسی وفاق کا معاملہ ہے اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے وفاق معاملات طے کرتی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ اچھی کارکردگی دکھائی، وہ جوان لیڈر ہیں، فارن منسٹری میں مؤثر کام کیا ہے، جب بھارت نے حملہ کیا تو بلاول بھٹو نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی موثر آواز اٹھائی اور ہمیں بین الاقوامی محاذ پر بھی کامیابی ملی، سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، ملک کو آگے لے جانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، ہم نے آئینی ترامیم کر کے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا، ہم آئین کے مطابق چلیں گے تو اس میں کوئی تضاد نہیں ہوگا، امن و امان کی صورتحال پر سوچنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

اہم خبریں سے مزید