اسلام آباد ( رپورٹ ؛رانا مسعود حسین )وفاقی دارالحکومت پولیس نے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کے دوران مردو خواتین وکلاء کے ساتھ پولیس کے وحشیانہ تشدد، ظلم وبربریت اور غیرقانونی گرفتاریوں پروکلاء کے پاس جاکر خود کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے معافی مانگ لی ،ہفتہ کے روز وفاقی پولیس کا ایک ایس پی خالد اعوان،ڈی ایس پی نعیم ، ڈی ایس پی ساجد چیمہ، ایس ایچ او تھانہ کوہسار خرم شہزاد ، ایس ایچ او تھانہ شالیمار شفقت فیض اورایس ایچ اورتھانہ رمنا رفاقت گجر کے ہمراہ آئی جی اسلام آباد کی نمائندگی کرتے ہوئے ضلع کچہری میں اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر ندیم علی گجر کے آفس پہنچا ،اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار خرم شہزاد کی سربراہی میں دیگر چھوٹے عملہ کے وحشیانہ تشدد اور بے گناہ وکلاء کی غیر قانونی گرفتاریوں پر آئی جی اور دیگر اعلیٰ افسران کی جانب سے خفت اورشرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے خود کو وکلاء کے رحم وکرم پر چھوڑ کر معاف کردینے کی التجا ء کی ،جسے وکلاء قیادت نے منظور کرلیا گیا اورپانچوں اہلکاروں نے بارایسوسی ایشن کے ہال میں جاکر خود کو ان کے رحم وکرم پر چھوڑتے ہوئے مرد وکلاء کے ساتھ ساتھ خواتین وکلا ء سے بھی معافی مانگ لی اور یقین دھانی کروائی کہ آئندہ پولیس اہلکاروں کی کسی بھی ایسی وحشیانہ حرکات پر قابو پانے کے لیے باہمی مشاورت سے ایس او پی تشکیل دیے جائیں گے۔