• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی پولیس کو غزہ پر مظاہروں سے نمٹنے کیلئے نئے اختیارات دینے کا اعلان

برطانوی ہوم سیکریٹری شبانہ محمود—فائل فوٹو
برطانوی ہوم سیکریٹری شبانہ محمود—فائل فوٹو

برطانوی وزارتِ داخلہ (ہوم آفس) نے اعلان کیا ہے کہ پولیس کو بار بار ہونے والے مظاہروں، خاص طور پر غزہ سے متعلق احتجاجی مظاہروں پر قابو پانے کے لیے نئی اختیارات دیے جائیں گے۔

 یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز لندن میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران تقریباً 500 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ 

ایک ممنوع تنظیم فلسطین ایکشن کی حمایت کا اظہار کرنے کے الزام میں ان افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

نئی تجاویز کے تحت پولیس کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ بار بار ہونے والے مظاہروں کے منتظمین سے کہہ سکے کہ وہ اپنے احتجاج کی جگہ تبدیل کر دیں۔

ہوم سیکریٹری شبانہ محمود نے کہا ہے کہ وہ تمام احتجاج مخالف قوانین کا جائزہ لے رہی ہیں اور ممکن ہے کہ بعض مظاہروں کے حوالے سے اقدامات میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ قانون میں ایک خلاء ہے جس پر فوری عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

شبانہ محمود نے زور دیا کہ وہ جلد از جلد اس معاملے پر کارروائی کرنا چاہتی ہیں اور منصوبہ بند اختیارات کے تحت محدود عوامی احتجاج کے ایکٹ 1986ء میں تیز رفتاری سے ترامیم کرائیں گی۔

ان کے مطابق اس سے پولیس کو بار بار ہونے والے مظاہروں کے مجموعی اثرات کو مدِنظر رکھنے کی اجازت ہو گی۔

ہوم آفس کے ایک بیان کے مطابق اگر ایک ہی مقام پر ہفتہ وار ہونے والے مظاہرے سے بار بار ہنگامہ آرائی پھیلتی ہے تو پولیس منتظمین کو مظاہرہ کہیں اور منتقل کرنے کا حکم دے سکے گی۔

اس حکم کی تعمیل نہ کرنے والا کوئی بھی شخص گرفتاری کا خطرہ مول لے گا، یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے مانچسٹر میں ایک عبادت گاہ پر حملے کے بعد نسلی و مذہبی کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے بعد ہوم سیکریٹری نے متاثرہ علاقے کا دورہ بھی کیا تھا۔

برطانیہ و یورپ سے مزید