• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویمنز ورلڈکپ: منیبہ علی کا متنازع رن آؤٹ، بھارت کو شدید تنقید کا سامنا

تصویر:سوشل میڈیا
تصویر:سوشل میڈیا

ویمنز ورلڈ کپ کے ایک سنسنی خیز میچ میں پاکستان کی اوپنر منیبہ علی کے متنازع رن آؤٹ نے ناصرف میدان میں کھیل کو کچھ دیر کے لیے روک دیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی بھارت کے خلاف شدید ردِعمل سامنے آیا۔

کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں پاکستان کے 248 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چوتھے اوور میں بھارتی بولر کرانتی گوڑ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کی اپیل مسترد ہونے کے بعد اچانک ایک غیر معمولی رن آؤٹ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

منیبہ علی نے گیند کھیلنے کے بعد اپنا بیٹ کریز کے اندر زمین پر رکھا تھا، تاہم جیسے ہی بھارتی فیلڈر دیپتی شرما نے سلپ پوزیشن سے گیند اٹھا کر اسٹمپس کی طرف پھینکی، منیبہ نے بغیر کسی دوڑنے کی کوشش کے اپنا بیٹ دوبارہ ہلکا سا اوپر اٹھا لیا، اسی لمحے گیند اسٹمپس سے ٹکرا گئی اور بیلز گر گئیں۔

امپائرز نے معاملہ تھرڈ امپائر کے سپرد کیا، جس کے بعد بڑی اسکرین پر پہلے ناٹ آؤٹ کا اشارہ ظاہر ہوا، مگر چند لمحوں بعد ہی فیصلہ آؤٹ میں تبدیل کر دیا گیا جس پر بھارتی کھلاڑیوں نے جشن منایا جبکہ منیبہ علی اور کپتان فاطمہ ثنا امپائرز سے وضاحت مانگتی رہیں۔

موقع پر موجود شائقین اور  ناظرین دونوں اس فیصلے سے حیران رہ گئے، کیونکہ آئی سی سی کے قانون کے مطابق اگر کوئی بلے باز اپنی کریز کی جانب دوڑتے یا ڈائیو کرتے وقت زمین سے عارضی طور پر رابطہ کھو دے تو اسے آؤٹ قرار نہیں دیا جاتا۔

تاہم منیبہ علی واپس کریز کی جانب قدم بڑھا رہی تھیں، نہ کہ دوڑ رہی تھیں یہی پہلو اس فیصلے کو مزید متنازع بنا گیا۔

رپورٹس کے مطابق تھرڈ امپائر کرن کلااسٹے نے ابتدا میں بیٹ کے دوسرے لفٹ کو نظرانداز کر دیا تھا، جس کے بعد دوبارہ ری پلے دیکھنے پر فیصلہ تبدیل کیا گیا۔

پاکستان کی ٹیم نے فیلڈ میں کھڑے ہو کر امپائرز سے طویل مشاورت کی، جبکہ سدرہ امین جو اگلی بلے باز تھیں بھی میدان میں داخل ہونے سے رکی رہیں تاکہ فیصلے کی تصدیق ہو جائے۔

یہ رن آؤٹ فیصلہ عام حالات سے کہیں زیادہ وقت لینے کے بعد کنفرم ہوا، جس کے بعد منیبہ علی صرف 2 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں اور پاکستان کا اسکور 6 رنز پر ایک کھلاڑی آؤٹ تھا۔

یہ فیصلہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا اور شائقین نے بھارتی ٹیم کے اس اقدام کو غیر اسپورٹس مین لائیک قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔

کئی صارفین نے کہا کہ اگرچہ قانون کے مطابق فیصلہ درست تھا، مگر کھیل کی روح کے لحاظ سے یہ غیر اخلاقی رویہ تھا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید