• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکلاءاورسادہ لباس میں ملبوس افراد میں ہنگامہ آرائی پر چیف جسٹس کا اظہارتشویش

پشاور(نیوز رپورٹر)پشاور ہائیکورٹ میں جمعہ کے روز وکیل قتل کیس میں نامزد ایس ایچ او کی ضمانت درخواست پر سماعت کے بعد وکلاءاورسادہ لباس میں ملبوس افراد میں ہاتھاپائی اور ہنگامہ آرائی کے واقعہ پر پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چند گھنٹوں کیلئے عدالتی کارروائی روک دی اورہنگامی اجلاس طلب کرلیا ۔چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور دیگر ججز نے واضح کیا کہ ہائیکورٹ کے احاطے میں ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں ،اس ضمن میں کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی جو واقعہ کی مختلف پہلووں سے انکوائری کے بعد رپورٹ اورتجاویز پیش کریگی جبکہ ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی کی جائے گی ۔اس کے ساتھ ساتھ ہائی کورٹ کی تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جبکہ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امین الرحمان یوسفزئی ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ ٹاؤٹزم کے خلاف ان کی مہم جاری رہے گی،یہ تاثر غلط ہے کہ وکیل قتل میں نامزد ایس ایچ او کی ضمانت منسوخ کرنے کیلئے دباؤ ڈالاگیا، ہم نے ہمیشہ عدالتوں کی آزادی کی بات کی ہے اور کرتے رہیں گے ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے پشاورہائیکورٹ واقعہ سے متعلق اجلاس بلایا ، اس دوران ہائی کورٹ اور سیشن کورٹ میں عدالتی کارروائی چند گھنٹوں کیلئے روک دی گئی تھی جس سے بعض کیسز پر کارروائی متاثرہوئی اور کئی مقدمات پر سماعت ملتوی ہوگئی تھی ۔ معاملے سے متعلق پشاورہائیکورٹ بار کے صدر امین الرحمان ودیگرنے چیف جسٹس سے ملاقات بھی کی جس میں حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعہ ومعاملات زیرغور لائے گئے ۔ اس ضمن میں پشاورہائیکورٹ کے رجسٹرارکیجانب سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ سمیت دیگر ججز نے 3اکتوبر کو پشاورہائیکورٹ میں پیش آنے والے واقعہ پر گہری تشویش کااظہار کیا اور واضح کیاکہ اس قسم کے ناخوشگوار واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گانہ ہی ذمہ داران کے ساتھ کوئی نرمی برتی جائے گی۔رجسٹرار کے مطابق معاملے کی انکوائری کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
پشاور سے مزید