• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گریٹا تھیونبرگ سمیت صمود فلوٹیلا کے مزید 171 افراد ڈی پورٹ، سینیٹر مشتاق کو نہیں چھوڑا گیا

کراچی (نیوز ڈیسک)غزہ میں حملے جاری، جمعے سے اب تک104فلسطینی شہید کردئیے گئے۔ مغربی کنارے میں اسکولوں پر فوجی چھاپے، زیتون کے درخت اکھاڑ دئیے گئے،گریٹاتھانبرگ سمیت مزید171فلوٹیلا کارکن ملک بدر، یونان اور سلوواکیہ بھیجا گیا۔ اسرائیلی سابق سفارت کار نے اعتراف کیا کہ امن ابھی بہت دور ہے، ادھربرطانیہ میں اسرائیلی اقدامات کیخلاف عوامی ردعمل میں مزید اضافہ ہوگیا۔ دوسری جانب اسرائیلی حملے بدستور جاری ہیں اور جمعے کے بعد سے کم از کم 104فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔ گذشتہ صبح مزید 10شہادتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اکتوبر 2023سے جاری جنگ میں67ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 1لاکھ 69ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔اس دوران اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے فلوٹیلا میں شامل 171 بین الاقوامی کارکنوں کو ملک بدر کر دیا ہے، جن میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھانبرگ بھی شامل ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق ان کارکنوں کو یونان اور سلوواکیہ بھیج دیا گیا۔ وکلا کا کہنا ہے کہ ان کارکنوں کے ساتھ حراست کے دوران بدسلوکی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے طوباس کے قریب بزیق کمیونٹی پر چھاپہ مارا اور مقامی اسکول بند کرنے کا حکم دیا، جبکہ التحادی اسکول پر بھی حملہ کیا گیا۔ دوسری طرف آبادکاروں نے رام اللہ کے قریب 120 زیتون کے درخت اکھاڑ دیے۔اسرائیل کے سابق اعلیٰ سفارت کار ایلون لیل نے اعتراف کیا ہے کہ امن ابھی بہت دور ہے۔ ان کے مطابق ممکن ہے قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے پر وقتی اتفاق ہو جائے۔
اہم خبریں سے مزید