• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان سابق چیف جج کیخلاف توہین عدالت کیس غیر موثر

 اسلام آباد (عاصم جاوید) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے پانامہ کیس سے متعلق بیان حلفی کی خبر دی نیوز میں شائع ہونے پر توہین عدالت کیس غیر مؤثر ہونے کی بناء پر نمٹا دیا۔ عدالت نے رانا شمیم کے بیان حلفی پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی جبکہ دی نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن، ایڈیٹر عامر غوری اور ایڈیٹر انوسٹی گیشن انصار عباسی کے خلاف بھی کیس ختم کر دیا۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی تو سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم عدالت میں پیش نہیں ہوئے تاہم دی نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن، انصار عباسی اور عامر غوری کے وکیل عامر عبد اللہ عباسی عدالت میں موجود تھے۔ اس موقع پر عامر عبداللہ عباسی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیا پرسنز کی طرف سے اس کیس میں جواب جمع کرا دیا گیا تھا جس میں عدالت کو بتایا گیا تھا کہ اس خبر کو صحافتی اصولوں کے مطابق شائع کیا گیا، سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا موقف بھی خبر میں شامل تھا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا محمد شمیم نے اپنے بیان حلفی اور اس پر موجود دستخط کی تصدیق بھی کی تھی. یہ کیس چونکہ کافی عرصے کے بعد سماعت کیلئے مقرر ہوا ہے اور عملاً غیر مؤثر ہو چکا ہے لہذا ہماری استدعا ہے کہ اس کیس کو نمٹا دیا جائے. ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں فردِ جرم صرف رانا شمیم پر عائد کی گئی تھی، میڈیا پرسنز پر فردِ جرم عائد نہیں ہوئی۔ رانا شمیم نے عدالت میں اپنا غیر مشروط معافی نامہ بھی جمع کرایا تھا۔ اس پر چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے کہا کہ پھر ہم اس کیس کو نمٹا دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ سابق چیف جج سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان رانا محمد شمیم نے سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی نواز شریف کو پانامہ کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر گفتگو کا بیان حلفی لکھا تھا جو دی نیوز میں شائع ہوا تھا۔ اس پر اس وقت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے توہین عدالت کیس کا آغاز کیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران رانا شمیم نے بیان حلفی اور اس پر اپنے دستخط کی تصدیق کی جس کے بعد ان پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ دی نیوز کے ایڈیٹر انوسٹی گیشن اور سینئیر صحافی انصار عباسی نے تحریری جواب میں عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنی خبر پر قائم ہیں، شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔ سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا محمد شمیم کے بیان حلفی کی خبر 15 نومبر 2021 کو شائع ہوئی جس پر توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید