کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت کا سروسز سیکٹر تنزلی کا شکار، غیر ملکی طلب میں کمی آگئی۔ انڈیا سروسز پی ایم آئی 15سالہ بلند ترین سطح سے گر کر 60.9پر آگیا، بیرونی منڈیوں میں سخت مسابقت کا سامنا ہے۔ برآمدات مارچ کے بعد سب سے کم رفتار سے بڑھیں، روزگار میں معمولی اضافہ ہوا، صرف 5فیصد کمپنیوں نے نئی بھرتی کی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ستمبر 2025 میں بھارت کے خدماتی (سروسز) شعبے کی ترقی میں سست روی دیکھی گئی ہے، تاہم مجموعی سرگرمیاں اب بھی مضبوط رہیں۔ ایس اینڈ پی گلوبل کے تعاون سے تیار کردہ ایچ ایس بی سی انڈیا سروسز پرچیزنگ منیجرز انڈیکس (PMI) اگست میں 62.9 کی 15 سالہ بلند ترین سطح سے کم ہو کر 60.9 پر آگیا، جو اگرچہ کم ہے مگر اب بھی تیز رفتار ترقی کی علامت سمجھا جاتا ہے کیونکہ 50 سے اوپر کی ریڈنگ توسیع کی نشاندہی کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق سروسز سیکٹر کی رفتار میں کمی کی بڑی وجہ غیر ملکی آرڈرز میں کمی ہے۔ برآمدی طلب مارچ کے بعد سب سے کم سطح پر رہی کیونکہ بیرونی منڈیوں میں بھارتی خدمات کو سخت قیمتوں کی مسابقت کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود، اندرونی مانگ، ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری، اور کارپوریٹ اشتہارات میں اضافے نے کاروباری سرگرمیوں کو سہارا دیا۔