• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطینی حکومت بنانے میں امریکہ سرفہرست ہوگا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے واشنگٹن ڈی سی سے تجزیہ کار عزیر یونس نے کہا کہ فلسطینی حکومت بنانے میں امریکہ سرفہرست ہوگا برطانیہ، فرانس کا بھی کردار ہوگا لیکن زیادہ کردار عرب دنیا کے لیڈرز کا ہوگا بالخصوص سعودی عرب اورقطر کا اور پھر مصر ،تر کی اور جورڈن کا اہم کردار ہوگا۔ اور یہ عالمی بورڈ بشمول ٹرمپ اس بات کی گارنٹی دیں گے کہ اسرائیل انخلا کرے گا اور انخلا کے دوران بھی کوئی کالونی وہ اپنی نہیں بنائے گا۔ عزیر یونس نے مزید کہا کہ حماس سمیت فلسطینیوں نے یہ مانا ہے کہ شروعات میں جنگ بندی کے بعد جو غزہ میں حکومتی ڈھانچہ بنے گا وہ ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ ہوگا اور عالمی لیڈر بالخصوص صدر ٹرمپ اس کو دیکھیں گے اور شاید ملٹی لیٹرل مسلم ممالک کی سیکیورٹی فورس بھی وہاں موجود ہو۔ جنگ بندی کو انشور کرنے کے لئے حماس کا سیاسی کردار نہیں ہوگا اور ان کے عسکریت پسند اپنے ہتھیار ڈال کر ایمنسٹی حاصل کریں گے، اس کے بعد جو فلسطینی حکومت ویسٹ بینک میں ہے اس کا ریفارم ہوگا اور محمود عباس اب شاید غزہ میں سیاسی کردار ادا کرنا شروع کریں۔ اسرائیل سائٹ پر معاہدہ ہے کہ اسرائیل آہستہ آہستہ غزہ سے نکلے گا اور یہ انہوں نے قبول کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا سیاست اور غزہ کی حکومت میں کردار ہوگا اور یہ بھی قبول کیا ہے کہ ویسٹ بینک میں اور زیادہ نہیں ہوگا اور اس پورے مرحلے میں آگے جاتے ہوئے وہ عرب اور مسلمان دنیا کے لیڈرز کے ساتھ تعاون کر کے فلسطینی ریاست کے لئے مثبت کردار ادا کریں گے۔ عزیر یونس نے مزید کہا کہ نیتن یاہوکی پارٹی کہتی ہے کہ ہمارا گول ہے کہ گریٹر اسرائیل بنایا جائے اور اردن تک ان کی ریاست بننی چاہئے لبنان اور شام کا بھی کچھ حصہ اس میں شامل ہے اور اس گریٹر اسرائیل میں فلسطینی آزاد ریاست کی کوئی جگہ نہیں ہے اور یہ لڑائی اسرائیل کے اندر بھی چل رہی ہے لیکن اکثریتی گریٹر اسرائیل کے حامی ہیں۔بیت المقدس سے متعلق وائٹ ہاؤس نے واضح کردیا ہے کہ اس کا اسٹیٹس چینج کریں گے تو ناصرف پورے کا پورا امن پلان ختم ہوجائے گا اور ابراہیم ایکارڈ جس نے دستخط کئے ہیں بالخصوص یو اے ای خطرے میں پڑ جائے گا۔ عزیر یونس نے ڈرافٹ میں ترمیم سے متعلق کہا کہ کچھ ترامیم ہوئی تھیں جو تمام ممالک سمجھتے تھے کہ ترامیم ہوئی ہیں انہیں پھر اعتماد میں لیا گیا اور وہ آمادہ رہے اس بات پر اور آخر میں قطر نے اہم کردار ادا کیا حماس کو منوانے میں جو بھی ترامیم تھیں انہیں آخر میں سب نے قبول کیا۔

اہم خبریں سے مزید