کراچی (نیوز ڈیسک) اہم معدنیات کا ذخیرہ بڑھانے کیلئے ایک ارب ڈالر خریداری کی امریکی مہم، پینٹاگون کی چین پر انحصار کم کرنے، دفاعی و ٹیکنالوجی صنعتوں کو سپلائی بحران سے محفوظ رکھنے کی حکمت عملی، کوبالٹ، اینٹیمونی، ٹانٹالم اور سکینڈیئم سمیت نایاب معدنیات ہدف ہیں، جبکہ ماہرین نے خریداری کی مقداروں پر تنقید کی ہے۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اہم معدنیات کے ذخائر بڑھانے کے لیے ایک ارب ڈالر کی مہم شروع کی ہے تاکہ چین پر انحصار کم کیا جا سکے اور دفاعی و ٹیکنالوجی صنعتوں کو سپلائی بحران سے محفوظ رکھا جائے۔ یہ منصوبہ ڈیفینس لاجسٹکس ایجنسی (DLA) کے تحت عمل میں لایا جا رہا ہے، جس میں کوبالٹ، اینٹیمونی، ٹانٹالم، سکینڈیئم اور دیگر نایاب معدنیات کی بڑے پیمانے پر خریداری شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق DLA نے انڈیم، ٹنگسٹن، بسمتھ اور ریئر ارتھ جیسے عناصر کے لیے بھی پیشکشیں طلب کی ہیں۔ پینٹاگون کے ذخائر کا مقصد یہ ہے کہ جنگ یا ہنگامی حالات میں امریکی صنعتوں کو ضروری دھاتوں کی فراہمی میں رکاوٹ نہ آئے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ DLA کی مجوزہ مقداریں غیر حقیقی ہیں، کیونکہ وہ امریکہ کی سالانہ پیداوار اور درآمدی صلاحیت سے زیادہ ہیں۔ یہ تمام سرمایہ کاری ٹرمپ انتظامیہ کے نئے "One Big Beautiful Bill Act" کے تحت کی جا رہی ہے، جس کے ذریعے دفاعی شعبے میں 7.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔