• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرق وسطیٰ میں نئے باب کا آغاز، ٹرمپ کی آمد ، جنگ بندی مراہدے کا جشن، قیدیوں کی رہائی

کراچی (نیوز ڈیسک) مشرقِ وسطیٰ میں نئے باب کا آغاز، ٹرمپ کی آمد، جنگ بندی معاہدے کا جشن، قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ غزہ میں قید 48 اسرائیلی قیدیوں  اور سیکڑوں فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔ امریکی صدر اسرائیل اور غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی نگرانی کریں گے۔ شرم الشیخ میں صدر سیسی اور ٹرمپ غزہ امن سربراہی اجلاس کی صدارت کرینگے، بیس سے زائد ممالک کے رہنما شریک ہونگے، اسرائیلی حملوں کے خاتمے اور علاقائی استحکام پر بات ہوگی۔ فلسطینی ریاست کا قیام تاحال غیر یقینی، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر پائیدار امن کی بنیاد رکھیں، غزہ دوبارہ تعمیر ہوگا اور مالدار عرب ممالک اس میں حصہ لیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو اسرائیل اور مصر کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں تاکہ امریکہ کی ثالثی سے ہونے والے جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کا جشن منائیں اور مشرقِ وسطیٰ کے اتحادیوں پر زور دیں کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر پائیدار امن کی بنیاد رکھیں۔ حماس اسرائیلی یرغمالیوں اور ان کی لاشوں کو ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کرے گی۔ یرغمالیوں کو غزہ میں ایک اسرائیلی فوجی اڈے پر ابتدائی طبی معائنہ کے بعد اسرائیل منتقل کیا جائے گا، جہاں وہ اپنے خاندانوں سے ملیں گے — اور ممکنہ طور پر امریکی صدر ٹرمپ سے بھی۔ فلسطینی قیدیوں کی رہائی قدرے پیچیدہ عمل ہوگا، انہیں مغربی کنارے بھیجا جائے گا لیکن انہیں جشن منانے یا میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ٹرمپ اسرائیل میں قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات، کنسیٹ سے خطاب، اور پھر شرم الشیخ میں 20 سے زائد ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ "امن منصوبے" پر دستخط کریں گے۔
اہم خبریں سے مزید