مظفرگڑھ(نمائندہ جنگ ) متحدہ علماء مشائخ امن کمیٹی کے چیف آرگنائزر رانا محمد افضل، سرپرست انجمن تاجران و ممبر ڈویژنل امن کمیٹی ملک جاوید اختر، شیعہ علماء کونسل کے ضلعی رہنماء غضنفر نقوی، جمیعت علماء پاکستان نورانی کے ضلعی رہنما صوفی غوث بخش فریدی، صاحبزادہ محمد اکمل کریم مہاروی مفتی محمد یار سعیدی غلام مصطفی سعیدی مہر سجاد سیال گولڑوی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان اور ہندوستانی فتنہ الخوارج نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کی، افغان فورسز کی جانب سے پاکستان کے سرحدی علاقوں پر جارحیت بدترین محسن کشی ہے۔ فائرنگ کی آڑ میں مقصد جوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا بھی تھا۔ قبل ازیں طالبان بھارت اعلامیے میں کشمیر کو بھارتی حصہ قرار دینا بھی بدترین مثال ہے۔ افغانستان میں بھارت اسرائیل حمایت یافتہ دہشت گرد اکٹھے ہو چکے ہیں۔ اس واضح خطرے کو قوم محسوس کر رہی ہے۔ پاکستان کے خلاف لڑنے والے یہی لوگ ایران روس اور چین پر بھی حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کی سلامتی کی خاطر ہمہ قسمی تقسیم کی مخالفت کرتے ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے۔ بھارت نے آپریشن سندور کو پراکسی جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔ اس مشکل وقت میں پوری قوم پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چالیس برس افغان عوام کی مہمان نوازی کی ان کے زخموں پر مرہم رکھا تاہم اب افغانوں کو پاکستان دشمنی اور بھارتی کرایے کے سپاہی بننا اور ٹی ٹی پی کا پشت پناہ بننا مہنگا پڑے گا۔ افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد پاکستان کے حصے میں منشیات خودکش حملے دہشت گردی اور اسلحہ سمگلنگ کے سوا کچھ نہیں آیا۔ پاک فوج پوری قوم کی عزت غیرت عزم اور وفا کی علمبردار ہے۔ پوری قوم متحد ہو کر پاک فوج کے ہمراہ ملکی سلامتی اور وقار کے لیے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی تھی، کھڑی ہے اور آئندہ بھی کھڑی رہے گی۔