کراچی (نیوز ڈیسک)جنگ بندی کی بدترین خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے حملے میں ایک ہی خاندان کے11فلسطینی شہید کردئیے۔ زیتون محلے میں ابو شعبان خاندان پر ٹینک شیل فائر، شہدا میںخواتین و بچے بھی شامل،48گھنٹوں میں مزید 29لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں۔نیتن یاہو حکومت کا حماس سے باقی18قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے کا مطالبہ،48فیصد اسرائیلیوں کی رائے ہے کہ جنگ میں صرف جزوی کامیابی ملی۔ معاہدے کے تحت اسرائیل نےمزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ کے حوالے کر دیں، کل تعداد 135ہو گئی،کئی لاشوں پر تشدد اور فائرنگ کے نشانات پائے گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود ایک اور خونریز حملہ کیا ہے جس میں غزہ شہر کے زیتون محلے میں ابو شعبان خاندان کے 11 افراد شہید ہوگئے، جن میں سات بچے اور تین خواتین شامل تھیں۔ غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال کے مطابق اسرائیلی ٹینک نے اس گاڑی کو نشانہ بنایا جو خاندان کے افراد کو اپنے تباہ شدہ گھر کا جائزہ لینے کے لیے لے جا رہی تھی۔ بسال نے کہا کہ انہیں خبردار کیا جا سکتا تھا لیکن اسرائیلی فوج اب بھی خون کی پیاسی ہے اور بے گناہ شہریوں پر ظلم جاری رکھے ہوئے ہے۔غزہ میڈیا آفس کے مطابق اکتوبر کے آغاز میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اسرائیلی افواج نے 47 مرتبہ خلاف ورزی کی، جن میں 38فلسطینی شہید اور 143 زخمی ہوئے۔ دفتر نے ان کارروائیوں کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ وزارتِ صحت کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران مزید 29 افراد کی لاشیں غزہ کے اسپتالوں میں پہنچائی گئیں، جبکہ ابو شعبان قتل عام کے ملبے تلے اب بھی 11لاشیں دبی ہوئی ہیں جنہیں ابھی تک برآمد نہیں کیا جا سکا۔سول ڈیفنس نے مزید بتایا کہ گزشتہ روز زیتون محلے میں بے گھر افراد پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کے بعد 9لاشیں برآمد کی گئیں۔