پشاور (ارشد عزیز ملک)قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے کوہستان کے 40 ارب روپے کے میگا اسکینڈل میں مزید آٹھ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جس کے بعد گرفتار افراد کی مجموعی تعداد 26 تک پہنچ گئی ہے۔ تحریک انصاف دورِ حکومت کے دوران 2019 سے دسمبر 2024 کے درمیان قومی خزانے کواربوں کا نقصان ،ماسٹر مائنڈ پہلے ہی گرفتار،سکینڈل میں سرکاری افسران، ٹھیکیداروں اور بینک حکام کی ملی بھگت سے جعلی کمپنیوں اور جعلی دستاویزات سےاربوں روپے نکلوائے گئے،اس سے قبل 18 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا تھاجس میں سکینڈل کا ماسٹر مائینڈ سی اینڈ ڈبلیو کا ہیڈ کلرک قیصر اقبال بھی شامل ہے ۔ تازہ کارروائی میں سرکاری افسران، ٹھیکیداروں اور دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن پر اس بڑے مالیاتی کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔نیب کے مطابق 21اکتوبر 2025کو گرفتار ملزمان میں اولفت علی (اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسر، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کوہستان)، عبدالباسط جدون (محکمہ سی اینڈ ڈبلیو)، سرتاج خان (ٹھیکیدار)، شیر باز (ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کوہستان )، عمران خان (ملزم قیصر اقبال کا رشتہ دار)، فہیم معین خان (ملزم قیصر اقبال کا رشتہ دار ) اور سید محیز حیدر بخاری (جرم کی رقم سے فائدہ اٹھانے والا) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ٹھیکیدار محمد یحییٰ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق قومی خزانے کی یہ لوٹ مار تحریک انصاف کے دورِ حکومت کے دوران 2019سے دسمبر 2024کے درمیان ہوئی۔ اس اسکینڈل میں سرکاری افسران، ٹھیکیداروں اور بینک حکام کی ملی بھگت سے جعلی کمپنیوں اور جعلی دستاویزات کے ذریعے اربوں روپے نکلوائے گئے۔