• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سردیوں کے وائرل انفیکشنز سے کیسے بچا جائے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

سردی کی آمد کے ساتھ ہی وائرل انفیکشنز جیسے نزلہ، زکام، کھانسی اور سانس کی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہو جاتا ہے۔ 

ماہرین صحت کے مطابق سردیوں میں خشک ہوا اور گھروں کا اندرونی ماحول وائرس کے پھیلاؤ کو آسان بناتا ہے اور کمزور افراد کو ان انفکشنز سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

ماہرین صحت نے خبردار کیا کہ سردیوں میں لوگ زیادہ وقت گھر کے اندر بند جگہوں پر گزارتے ہیں، جہاں وائرس ہوا کے ذریعے تیزی سے پھیل سکتے ہیں۔ 

ماہرین کے مطابق سردیوں کی خشک فضا ناک اور گلے کی جھلیوں میں نمی ختم کرنے کا سبب بنتی ہے جس سے جسم کی بیماریوں کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے۔

علاوہ ازیں، درجہ حرارت میں کمی بھی مدافعتی نظام کو سست کر سکتی ہے، جس سے جسم کے لیے انفیکشن سے مؤثر طریقے سے لڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔

موسم سرما میں وائرل انفیکشنز سے بچنے کے مؤثر طریقے

1- ٹھنڈی ہوا اور درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی سے بچیں اور جسم کو گرم رکھنے کے لیے گھر سے باہر جاتے ہوئے گرم کپڑے لازمی پہنیں۔

2- قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے وٹامن سی اور زنک سے بھرپور غذائیں کھائیں۔ اپنی غذا میں پھل، سبزیاں، سوپ اور ہربل چائے شامل کریں تاکہ جسم کی نمی برقرار رہے اور توانائی ملے۔

3- ہاتھوں کو مسلسل صابن سے دھوئیں یا ہینڈ سینیٹائزر استعمال کریں۔ چھینکتے یا کھانستے وقت اپنے منہ اور ناک کو ہمیشہ ڈھانپیں اور جراثیم کو پھیلنے سے روکنے کے لیے استعمال شدہ ٹشوز کو فوری طور پر کوڑے دان میں ڈالیں۔

4- ایسے افراد سے دور رہیں جنہیں نزلہ یا زکام ہوں اور ایسی جگہوں پر جاتے ہوئے ماسک لازمی پہنیں جہاں پر رش زیادہ ہو۔

5- روزانہ چند منٹ کے لیے کھڑکیاں کھول کر گھر میں ہوا کی مناسب گردش کو یقینی بنائیں اور اگر ہیٹر استعمال کر رہے ہیں تو نمی کو برقرار رکھنے کے لیے پانی کا ایک پیالہ اس کے قریب رکھیں۔

6- بچوں، بزرگوں اور حاملہ خواتین انفلوئنزا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لیں تو یہ سردیوں کے دوران انفیکشنز کی شدت کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

صحت سے مزید