• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیملی کورٹ عورت کی مرضی کے بغیر اسے خلع نہیں دے سکتی، سپریم کورٹ

اسلام آباد(رپورٹ :،رانامسعود حسین ) سپریم کورٹ نےʼʼ پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی ، گھریلو تشدد اور متاثرہ خاتون کو نکاح ختم کرنے کاحق دینے سے متعلق ایک مقدمہ میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کا تاریخ ساز فیصلہ جاری کرتے ہوئے قراردیاہے کہ فیملی کورٹ عورت کی مرضی کے بغیر اسے خلع نہیں دے سکتی ہے ،عدالت نے قراردیاہے کہ نکاح اس بنیاد پر ختم کیا جاتا ہے کہ شوہر نے بغیر اجازت دوسری شادی کی ، پہلی بیوی کو اپنا مہر واپس کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، شوہر کی جانب سے پہلی بیوی کی اجازت بغیر دوسری شادی ،پہلی بیوی کی جانب سے تنسیخِ نکاح کے لیے جائز بنیاد ہے،ایسا طرزِ عمل جو عورت کو ذہنی یا جذباتی اذیت پہنچائے اور اس کے لیے عزت و سلامتی کے ساتھ اس گھر میں رہنا ناممکن بنا دے، ظلم کے زمرہ میں آتا ہے ، ظلم کے لئے محض جسمانی زخم ہوناہی شرط نہیں ،بلکہ ظلم ہر ایسے رویے پر مشتمل ہو سکتا ہے جو عورت کو دکھ، مایوسی اور اعتماد کی کمی سے دوچار کرے، اگر اس کے اثرات تکلیف دہ اور شدید ہوں اوراس کیلئے ازدواجی زندگی گزارنا ناممکن ہو جائے تو یہ ظلم کہلائے گا،جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے19ستمبر2025کوڈاکٹر سیما حنیف خان کی پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت مکمل کی تھی ،واقعات کے مطابق پشاور کی رہائشی ڈاکٹر سیما حنیف خان کی وقاص خان کے ساتھ شادی ہوئی تھی ،نکاح نامہ میں دلہن کو اسلام آباد کی ایک سوسائٹی میں ایک 200مربع گز کا ایک عدد پلاٹ، 30تولہ سونے کے زیورات ،مبلغ پانچ لاکھ روپے حق مہر اوردس ہزار روپے ماہانہ بطورخرچ لکھوائے گئے تھے ،تاہم04 جولائی2017 کو ڈاکٹر سیما نے خاوند کی دوسری شادی ،ظلم و ستم اور گھریلو تشدد کی بنیاد پر فیملی کورٹ میں شادی کو تحلیل کرنے کا دعوی دائر کیا تھا، جس پرعدالت نے22جولائی 2019 کو خلع کی ڈگری جاری کرتے ہوئے خاوند وقاص خان کو عدت کی مدت کے لیے مبلغ 30,000/- کی رقم بطور خرچہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا جبکہ خلع کی بناء پر ڈاکٹر سیما کوسونے کے زیورات اور پلاٹ سابق خاوندکو واپس کرنے کی ہدایت کی، حق مہر کی رقم کی عدم ادائیگی کی کی بناء پر عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ معاف شدہ حق مہر تصور کیا جائے گا ۔

اہم خبریں سے مزید