کراچی (نیوز ڈیسک)مرنے کے قریب انسان کیا دیکھتاہے؟ سائنس دانوں نے حیرت انگیز انکشافات کردئیے۔ کچھ افراد کا خدا، حضرت عیسیٰ یا فرشتے دیکھنے کا دعویٰ ، کچھ نے حسین باغات یا اپنے مرحوم پیاروں کو دیکھا۔ کئی افراد نے سیاہ خلا، سرنگوں کے مناظر،روشنی کے ببل یا میٹرکس جیسی سائنسی فکشن طرز کی دنیا دیکھی۔ ہماری ثقافتی و مذہبی عقائد ذہن میں موجود وہ خاکہ فراہم کرتے ہیں جس پر ہیلوسینےشن تشکیل پاتی ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ مختلف ثقافتوں میں لوگ الگ الگ مناظر دیکھتے ہیں، یہ سب دماغ کے بند ہونے کا نتیجہ ہے ، روح کا نہیں۔ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق چین کے بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف میتھ میٹیکل سائنسز کی ایک نئی تحقیق میں ان افراد کے بیانات جمع کیے گئے جنہوں نے موت کے قریب جا کر عجیب و غریب مناظر دیکھے۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ تجربات دراصل دماغ میں خون کی کمی اور بصری نظام کی خرابی سے پیدا ہونے والے وہم ہیں، جو انسان کے ثقافتی یا مذہبی عقائد کی بنیاد پر مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتے ہیں — یعنی یہ روح کے جسم سے نکلنے کا نہیں بلکہ دماغ کے بند ہونے کا فطری ردعمل ہے۔تحقیق میں شامل کئی افراد نے بتایا کہ انہیں ایسا محسوس ہوا جیسے وہ اپنا سر اٹھانا چاہتے ہوں، مگر نہیں اٹھا سکے یا محسوس ہوا کہ ایسا نہیں کرنا چاہیے۔