• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شرح سود کو برقراررکھ کرملکی معیشت کو درست نہیں کیا جارہا،مرزاعبدالرحمان

پشاور(جنگ نیوز)سابق نائب صدر فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مرزا عبدالرحمن نے کہا ہے کہ تاجروں کے مفاد اور مطالبات کو اہمیت نہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ بزنس کمیونٹی کے اداروں اور ان میں بیٹھے ذمہ داروں کی حکومتی ایوانوں میں کوئی اہمیت نہیں ہے جبکہ شرح سود اور بجلی گیس کےنرخ 5سے9سینٹ ہمسایہ ممالک میں ہیں اور یہ وجہ ہے کہ ایکسپورٹ ہماری بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود گیارہ فیصد برقرار رکھنے پر اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ شرح سود کوبرقراررکھ کر ملکی معیشت کو درست سمت نہ جانے دیاگیا ہے۔ عالمی منڈی میں خام مال بھی امپورٹ مشکل ہے ادویات بھی ملک میں مریضوں کی پہنچ سے باہر ہیں ادویات کے نرخ بھی حکومتی پروپیگنڈا اورالفاظ کا گورکھ دھندا ہے عام شہری کا معیار زندگی آدھی آبادی کی سطح غربت سے نیچے جا رہا ہے انڈسٹری اور کنسٹرکش رئیل اسٹیٹ جس سے ملک میں مزدور طبقہ اور عوام کی روزگار چلتا ہے وہ بند ہے تین کروڑ تک گداگروں کی تعداد ہے جبکہ حکومت میڈیا کے ذریعے سب اچھا کا راگ الاپ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ تو اپنا سردرد کا علاج بھی لندن امریکہ سے کرواتی ہے تاجروں کا کاروبار بھی ٹھپ ہو رہا ہے ۔سرمایہ دار اور نوجوان پڑھا لکھا ملک چھوڑ رہا ہے ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو چاہئے کہ ماہرین معیشت اور بزنس کمیونٹی سے مشاورت کر کے معاشی نظام کو چلانے کے لئے نااہل سیاست دانوں کے ذریعے میڈیا ٹاک شوز کی فلمیں چلانا بند کی جائیں۔
پشاور سے مزید