پشاور (لیڈی رپورٹر )پشاور شہر کے مختلف علاقوں میں آوارہ اور پاگل کتوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، متعدد شہریوں کو کاٹ کر شدید زخمی کر دیا لیکن انتظامیہ نے کوئی سدباب نہیں کیاجس کے باعث شہری شدید خوف و ہراس اور پریشانی کا شکار ہیں۔ اندرونِ شہر کے گنجان آباد علاقے گھنٹہ گھر، تحصیل گورگھٹڑی، لاہوری گیٹ، چوک یادگار، گلبہار، لکی ڈھیری روڈ اور سکندر پورہ اور دیگر ملحقہ رہائشی علاقوں میں رات کے اوقات میں آوارہ کتوں کے جُھنڈ دیکھے جا رہے ہیں ۔ اہلیان علاقہ کے مطابق شام ڈھلتے ہی ان علاقوں کی گلیوں اور بازاروں میں درجنوں آوارہ کتے گھومتے نظر آتے ہیں، جس سے راہگیروں، خصوصاً خواتین اور سکول جانے والے بچوں کے لیے نقل و حرکت مشکل ہو گئی ہے۔ کئی مقامات پر شہریوں پر حملوں کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں، مگر بلدیاتی ادارے اور شہری انتظامیہ تاحال خاموش ہیں۔عوامی و سماجی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ، ٹی ایم اے اور محکمہ حیوانات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر شہر بھر میں آوارہ کتوں کے خلاف بھرپور مہم شروع کی جائے تاکہ شہریوں کو اس سنگین مسئلے سے نجات مل سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ آوارہ جانوروں کے تدارک کے لیے بھی مربوط منصوبہ بندی ناگزیر ہو چکی ہے۔عوامی نمائندوں سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مسئلے پر فوری توجہ دیں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات یقینی بنائیں تاکہ پشاور کو ایک محفوظ اور پُرامن شہر بنایا جا سکے۔