• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی فیصلے کے بعد جامعہ اردو کے وائس چانسلر کو مستعفی ہوجانا چاہیے، ڈبلیو اے ایف

کراچی( اسٹاف رپورٹر) کراچی ویمن ایکشن فورم(ڈبلیو اے ایف) نے وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کے خلاف وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسانی خواتین (فوسپا) کے فیصلے کو پاکستان میں صنفی انصاف کی سمت ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔فورم نے صدرِ پاکستان، جو وفاقی اردو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کو فوری طور پر جبری رخصت پر بھیجیں تاکہ جامعہ کا ماحول بہتر بنایا جاسکے۔یونیورسٹی سینیٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کریں تاکہ فوسپا کے فیصلے اور وائس چانسلر کے بعد از سزا رویے کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔جامعہ میں صنفی برابری اور احترام کے اصولوں کو فروغ دینے کے لیے عدالتی احکامات کی روشنی میں فوری اصلاحاتی اقدامات کا آغاز کیا جائے۔ فورم نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ خواتین کی تحقیر یا ان کے بارے میں دقیانوسی تصورات نہ صرف پیشہ ورانہ ماحول کو زہر آلود کرتے ہیں، بلکہ قانونی طور پر ہراسانی کے زمرے میں آتے ہیں۔ویف کراچی نے افسوس کا اظہار کیا کہ فیصلہ سنائے جانے کے باوجود ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے متعلقہ خاتون استاد سے متعلق نازیبا اور ہراسانی پر مبنی گفتگو جاری رکھی، جو قانون اور اخلاق دونوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ فورم کے مطابق اس طرزِ عمل سے واضح ہوتا ہے کہ وائس چانسلر نے عدالتی فیصلے کے وقار اور اپنے عہدے کی ذمہ داریوں دونوں کو نظر انداز کیا
اہم خبریں سے مزید