کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے متاثرہ طلبا شمس اللہ ، ایمان مشتاق ، شجاعت ، ہما مختار ، مہتاب خان و دیگرنے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 2025 کے امتحان میں بلوچستان میں سنگین بے ضابطگیاں کی گئیں ٹیسٹ منسوخ کرکے دوبارہ لیا جائے بصورت دیگر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایم ڈی کیٹ کا پیپر دیگر صوبوں کے مقابلے میں انتہائی مشکل رکھا گیا ٹیسٹ میں دس ہزار سے زائد طلبا و طالبات نے حصہ لیا ٹیست سے قبل وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اعلان کیا تھا پی ایم ڈی سی نے تین سوالیہ پیپر تیار کیے تاکہ سب صوبوں کا ایک جیسا امتحان لیا جائے لیکن بلوچستان میں معیار اور توازن برقرار نہیں رکھا گیا انہوں نے کہا کہ پیپر کا ڈیفیکلٹی لیول باقی صوبوں کے مقابلے میں بہت زیادہ تھا کیمسٹری ، فزکس اور لاجیکل ریزننگ کے کئی سوالات نصاب سے باہر تھے دیگر صوبوں میں طلبا کو سوالنامہ ساتھ لے جانے کی اجازت ملی لیکن بلوچستان میں روک دیا گیا انہوں نے کہا کہ بی یو ایم ایچ ایس کی جاری کردہ آفیشل کی میں واضح غلطیاں اور تضادات موجود ہیں جبکہ متاثرہ طلبا کے پاس اصل سوالیہ بکلیٹس کے صفحات بطور ثبوت موجود ہیں دیگر تمام صوبے اپنی بکلیٹس جاری کرچکے ہیں مگر بلوچستان کے طلبا اب بھی شفافیت اور انصاف کے منتظر ہیں بی یو ایم ایچ ایس نے شکایات کے لیے کوئی آفیشل پورٹل نہیں کھولا ہم نے بی ایم سی آفس میں تحریری شکایات کیں مگر کوئی جواب نہیں دیا گیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ بی یو ایم ایچ ایس تمام رنگ کے سوالیہ بکلیٹس فوراً پبلک کرے ایم ڈی کیٹ کے نتائج منسوخ کیے جائیں اور غیرجانبدار کمیٹی کے ذریعے شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔