اسلام آباد (اسرار خان) منگل کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کا اشیاء کا تجارتی خسارہ اکتوبر 2025 میں سال بہ سال تقریباً 55.88 فیصد بڑھ کر 3.21 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ اس کی وجہ درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی تھی، جس سے ملک کے کمزور بیرونی شعبے پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے اور کرنسی کے استحکام کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ "پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے مطابق، گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں اکتوبر میں درآمدات 20.18 فیصد بڑھ کر 6.06 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ برآمدات 4.46 فیصد کم ہوکر 2.85 ارب ڈالر رہ گئیں۔ یہ خسارہ، اگرچہ اب بھی بہت بڑا ہے، ستمبر کے 3.35 ارب ڈالر کے خسارے سے 4.2 فیصد کم تھا۔ جاری مالی سال کے پہلے چار مہینوں (جولائی تا اکتوبر) کے دوران، تجارتی خسارہ سال بہ سال 38 فیصد بڑھ کر 12.58 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران درآمدات 15.1 فیصد بڑھ کر 23.03 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ برآمدات 4.04 فیصد کم ہو کر 10.45ارب ڈالر رہ گئیں۔