کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل ہوجائے گی‘ریکوڈک منصوبہ 2028ءمیں باقاعدہ طور پر فعال ہو گا‘ منصوبے سے پاکستان کی پہلی برآمد کا تخمینہ 2.8 بلین ڈالر لگایا گیا ہے‘معیشت درست سمت میں گامزن ہے‘دونوں سرحدوں‘داخلی صورتحال میں مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلئے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے‘حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنا ہوں گے‘ہمیں ریونیو اور اخراجات کوساتھ لیکر چلنا ہوگا، ٹیکس اصلاحات میں تاجروں اورسرمایہ کاروں کی مشاورت شامل ہو گی‘ پیداوار پر مبنی معیشت ہی پائیدار ترقی کا راستہ ہے‘ ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت آئے گی ‘پاکستان کو برآمدات کا مرکز بنانا چاہتے ہیں ‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور میری ٹائم سیکٹر پر توجہ مرکوز ہے‘آبادی میں تیز رفتار اضافہ اور ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے دو بڑے وجودی چیلنجز ہیں جن سے نمٹنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دی فیوچر سمٹ کے افتتاحی سیشن اور کراچی چیمبرمیں خطاب کرتے ہوئے کیا۔فیوچر سمٹ سے خطاب میں وزیر خزانہ کاکہناتھاکہ گوگل پاکستان کو ایکسپورٹ حب بنانا چاہتا ہے‘ کارپوریٹ منافع میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک قابل عمل معیشت بن چکا ہے‘ ٹیکس نظام میں AI پر مبنی اصلاحات لائی جا رہی ہیں تاکہ عمل درآمد تیز کیا جاسکے‘مستحکم معاشی ترقی کے لیے آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔