کراچی( اسٹاف رپورٹر) ملک کی سرکاری جامعات میں مالی نظم و نسق کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی سامنے آگئی ہے جہاں بعض ادارے ایسے بینک اکاؤنٹس چلا رہے ہیں جو صرف ایک دستخط سے آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان اکاؤنٹس میں کڑوروں روپے کی لین دین جاری رہی جبکہ انہیں کسی مالیاتی ریکارڈ یا آڈٹ میں ظاہر نہیں کیا گیا۔ این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر طفیل نے اس صورتحال پر فوری ایکشن لیتے ہوئے تمام ایسے اکاؤنٹس کی بندش کے احکامات جاری کیے جو یونیورسٹی کے نام پر واحد دستخط سے چلائے جا رہے تھے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر طفیل نے بالخصوص کنٹرولر اسٹوڈنٹ افیئرز کے نام سے چلنے والے اکاؤنٹ کی بندش کے احکامات جاری کیے جو طویلعرصے سے فعال تھا۔ حیران کن طور پر یہ اکاؤنٹ رجسٹرار کے حکم پر قائم کیا گیا تھا جبکہ ڈائریکٹر فنانس کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ اکاؤنٹ علی حسن کے واحد دستخط سے آپریٹ ہوتا رہا اور یونیورسٹی کے مالیاتی گوشواروں میں کبھی ظاہر نہیں کیا گیا۔ وائس چانسلر کی ہدایت پر مذکورہ اکاؤنٹ فوری طور پر بند کر کے اس میں موجود تمام رقوم کو دوسرے اکاؤنٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔ این ای ڈی کے رجسٹرار ڈاکٹر غضنفر نے اکاونٹ کی بندش پر موقف نہیں دیا۔