پشاور(ارشد عزیز ملک )قومی احتساب بیورو (نیب) پشاور نے سابق صوبائی وزیر برائے لائیو اسٹاک، فشریز اینڈ کوآپریٹو اور رکن صوبائی اسمبلی پی کے 6 سوات-IV فضل حکیم خان کے خلاف اثاثے آمدن سے زائد ہونے، کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات پر باقاعدہ انکوائری شروع کر دی ہے۔نیب کی جانب سے ڈپٹی کمشنر سوات کو باضابطہ خط کے ذریعے ہدایت کی گئی ہے کہ فضل حکیم خان، ان کے بھائیوں، بیٹے اور دیگر قریبی رشتہ داروں کی زمینوں کی خرید و فروخت سے متعلق تمام سرکاری ریکارڈ فراہم کیے جائیں۔ خط میں ’’یونیک کچن‘‘ نامی ریسٹورنٹ کے ملکیتی دستاویزات اور مین گورہ بس ٹرمینل کے علاقے میں ہونے والی پراپرٹی ٹرانزیکشنز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر سوات نے نیب کی ہدایات پر تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز اور سب رجسٹرارز کو مراسلہ جاری کر دیا ہے، تاکہ مطلوبہ ریکارڈ اور تفصیلات جلد از جلد نیب کو ارسال کی جا سکیں۔نیب کی جانب سے جاری مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ فراہم کردہ معلومات میں کسی قسم کی غلط بیانی یا حقائق چھپانے کی صورت میں متعلقہ حکام کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔