اسلام آباد(مہتاب حیدر)حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران بجٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار (GDP) کے 1.6 فیصد تک محدود رکھا، جو کہ 2.2 ٹریلین روپے کے برابر ہے — یہ ہدف آئی ایم ایف کے طے شدہ معیار کے مطابق ہے۔ تاہم، پرائمری بیلنس میں ہدف سے زیادہ کارکردگی کی بنیادی وجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کا 2.428 ٹریلین روپے منافع تھا۔ یہ منافع ہر مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں وصول ہوتا ہے، جس نے حکومت کو پرائمری بیلنس کے ہدف سے بہتر کارکردگی دکھانے میں مدد دی۔حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے منافع کو شامل کیے بغیر پورے مالی سال کے لیے پرائمری بیلنس کو GDP کے 1.6 فیصد تک برقرار رکھا جائے گا۔