کراچی (نیوز ڈیسک) امن معاہدے کے باوجوداسرائیلی کارروائیاں،پابندیاں،حماس کے پھنسے جنگجوئوں پر مذاکرات ، آبادکاروں کے حملوں سے زیتون کے باغات تباہ، فلسطینی زخمی، اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں حماس کی تمام سرنگیں ختم کر دیں گے۔خان یونس میں حماس جنگجوؤں سے ہتھیار ڈالنے پر مذاکرات، اقوام متحدہ کی گھروں کی مسماری روکنے کی اپیل،حماس کا قیدی کی لاش دینے کا اعلان، قازقستان کے ابراہیمی معاہد وں میں شمولیت پر سخت ردعمل،مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کشیدگی کے ساتھ انسانی بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے 10اکتوبر سے اب تک غزہ کے لیے 107 امدادی قافلوں کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں، جس سے علاقے میں ضروری سامان کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اسی دوران جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں اسرائیل کی "پیلی لائن" کے پیچھے موجود تقریباً 150حماس جنگجوؤں سے ہتھیار ڈالنے اور محفوظ راستہ دینے پر مذاکرات جاری ہیں۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ ایک اسرائیلی قیدی کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کی حوالگی رات 9 بجے (مقامی وقت) عمل میں لائی جائے گی۔مغربی کنارے میں بھی صورتحال کشیدہ ہے۔ جنین کے قریب عرّابہ قصبے میں اسرائیلی آبادکاروں نے زرعی زمینوں اور زیتون کے باغات کو آگ لگا دی، جبکہ الخلیل کے جنوبی قصبے یطّا میں 15 قدیم زیتون کے درخت نقصان زدہ ہوئے۔ نابلس کے علاقے میں خربت الطویل گاؤں میں مویشیوں کے چارے کو بھی آگ لگا دی گئی۔ فلسطینی سول ڈیفنس کی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں جبکہ کئی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے چھاپے بھی جاری ہیں۔