کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) جعفر ایکسپریس کے ذریعے ڈاک اور سامان کی ترسیل معطل ہو گئی ہے جس کے باعث نہ صرف کوئٹہ بلکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی ڈاک کے نظام میں تاخیر اور تعطل پیدا ہو گیا ہے ذرائع کے مطابق پاکستان پوسٹ اور ریلوے کے درمیان ایک معاہدے کے تحت محکمہ ڈاک ریلوے کو کروڑوں روپے سالانہ ادائیگی کرتا ہے تاکہ ڈاک اور دیگر سامان کو مختلف شہروں تک بذریعہ ٹرین بروقت پہنچایا جا سکے تاہم محکمہ ریلوے کی جانب سے مسلسل تاخیر، سامان نہ اٹھانے اور انتظامی ہتھکنڈوں کے باعث محکمہ ڈاک کی کارکردگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے محکمہ ڈاک کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کبھی گاڑی میں گنجائش نہ ہونے اور کبھی اسمگلنگ کے خدشات جیسے بہانوں کے ذریعے ڈاک کا سامان لے جانے سے انکار کیا جا رہا ہے یہی صورتحال برقرار رہی تو بلوچستان سے ملک کے دیگر حصوں میں ڈاک کی ترسیل مکمل طور پر رک سکتی ہے محکمہ ڈاک نے وزارتِ مواصلات اور ریلوے حکام سے معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہےجبکہ ریلوے انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ اس حوالے سے سیکورٹی اقدامات میں بہتری لائی جا رہی ہے۔