• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایچ ایم سی میں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کا نوٹس لیا جائے، ڈاکٹرآصف

پشاور( لیڈی رپورٹر )ایم ٹی ائی حیات اباد میڈیکل کمپلیکس کے برن سینٹر کے ڈاکٹر سید اصف شاہ نے خیبر پختونخوا کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ کے اعلی عہدہ دار ڈائریکٹر کی غیر قانونی تقرری اور تحفظ میں ملوث اثاثوں کے غیر قانونی طور پر منتقل کیے گئے اور ہراسمنٹ کے شکار افراد کی درخواستیں دبانے والوں اور بدترین انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ایم ٹی ائی حیات اباد میڈیکل کمپلیکس کے برن یونٹ پر ڈاکٹر تحمید کو جس کا کوئی قانونی جواز نہیں بن رہا تھا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد 13 دن تک ڈیوٹی کرنے کے لیے چھوڑا گیا اور حکومت پاکستان اور ایم ٹی ائی کے قوانین و ضوابط کے خلاف ورزی کی گئی انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر تحمید کی بطور ڈائریکٹر دوبارہ بھرتی کا عمل مبینہ طور پر مشکوک تھا اس میں کسی جواز کے امیدواروں کو انٹرویو کے بغیر صرف ایک کمیٹی کی سفارش پر انتخاب کرنا شامل ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر تحمید پہلے ہی دستاویزی جعلسازی کے الزام میں ایم ٹی ائی ٹریبیونل سے سزافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کئی حراسمنٹ کے واقعات ہوئے لیکن بورڈ اف گورنر ان کو دبا دیتا ہے انہوں کہا کہ سابقہ ڈائریکٹر اور ڈی این افس نے مجھے نااہل قرار دینے کے لیے غیر ضروری انتظامی اور انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر تحمید کے دور میں بی پی ایس سی کے اہم اسامیوں اور مالی خود مختاری غیر مجاز طور پر ایچ ایم سی کو منتقل کیے گئے جن میں تین ایمبولسیں ز اور انسسزیٹر شامل ہیں۔ ڈاکٹر اصف علی شاہ نے مزید کہا کہ ایک ازاد علی سطحی تحقیقات جسے قومی احتساب بیورو یا غیر ایم ٹی ائی عدالتی کمیشن ہے حیات اباد میڈیکل کمپلیکس کے برن سینٹر میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا نوٹس لیں اور تحقیقات شروع کریں۔
پشاور سے مزید