کراچی، واشنگٹن (نیوز ڈیسک، جنگ نیوز، ایجنسیاں) امریکی کانگریس نے بھی پاک بھارت جنگ میں بھارتی شکست پر مہر ثبت کردی ہے، کانگریس میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار روزہ جنگ میں پاکستان نے فوجی برتری حاصل کی، چین نے اپنا دفاعی نظام آزمایا، پاکستان نے چینی ہتھیاروں کی مدد سے رافیل طیاروں کو نشانہ بنایا جو چینی اسلحے کی فروخت کیلئے موثر دلیل بن گیا ہے، امریکا چین اقتصادی و سلامتی جائزہ کمیشن رپورٹ کے مطابق مئی میں پہلی بار چین کے جدید ہتھیار HQ-9میزائل ڈیفنس سسٹم، PL-15 فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز اور J-10 لڑاکا طیارے استعمال ہوئے،پاکستانی فوج نے چینی ہتھیاروں پر انحصار کیا اور مبینہ طور پر چینی انٹیلی جنس سے فائدہ اٹھایا، چین کی بحریہ نے پاکستان کی کثیر القومی ’امن‘ مشقوں میں حصہ لیا۔پاکستان نے ابتدا میں 5 بعد میں 7 بھارتی طیارے مارنے کا دعویٰ کیا،ٹرمپ نے حال ہی میں کہا8 طیارے مار گرائے گئے۔تفصیلات کے مطابق امریکا کی کانگریس میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے رواں برس مئی میں ہونے والے چار روزہ تصادم میں بھارت پر ’فوجی برتری‘ حاصل کی۔منگل کو امریکا-چین اقتصادی و سلامتی جائزہ کمیشن کی جانب سے کانگریس میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار روزہ جھڑپ میں پاکستان کی بھارت پر فوجی کامیابی نے چینی ہتھیاروں کو نمایاں کیا، یہ کمیشن امریکا اور چین کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کے قومی سلامتی پر اثرات سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔پاکستان نے ابتدا میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے فضائی لڑائی میں بھارت کے پانچ طیارے مار گرائے ہیں، تاہم بعد میں یہ تعداد بڑھا کر سات کر دی تھی، اسلام آباد نے اپنے کسی طیارے کے نقصان کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ تین فضائی اڈوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اس نے بھارت کے 26 اہداف کو نشانہ بنایا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا کہ عملاً 8 طیارے مار گرائے گئے، جو اس تنازع پر تبصرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔اپنی سالانہ رپورٹ میں کمیشن نے مئی کے تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین نے اس موقع کو ’اپنی دفاعی صلاحیتوں کو آزمائش اور فروغ دینے‘ کے لیے استعمال کیا۔کانگریس میں پیش کی گئی رپورٹ نے اس تنازع میں چین کے کردار کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ یہ اس وجہ سے عالمی توجہ کا مرکز بنا کہ پاکستان کی فوج نے چینی ہتھیاروں پر انحصار کیا اور مبینہ طور پر چینی انٹیلی جنس سے فائدہ اٹھایا۔اس میں بھارت کے اس دعوے کا بھی حوالہ دیا گیا کہ چین نے پاکستان کو بحران کے دوران بھارتی فوجی پوزیشنز پر براہِ راست معلومات فراہم کیں، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی اور چین نے اس کی تصدیق کی اور نہ ہی تردید۔رپورٹ کے مطابق، چین نے 2025 میں پاکستان کے ساتھ اپنی فوجی شراکت داری کو وسعت دی، جس کی وجہ سے خود اس کی بھارت کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوا۔