اسلام آباد (محمد صالح ظافر/ خصوصی تجزیہ نگار) فروری 2024ء کے عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات کے سب سےبڑے معرکے میں تحریک انصاف کا صفایا ہوگیا ہے اس نے ہر نشست پر اپنے امیدواروں کو آزاد کا لیبل لگا کر اتارا تھا ان میں سے ایک بھی اسمبلی میں نہیں پہنچ سکا۔ ضمنی انتخابات میں کامیابی نے پاکستان مسلم لیگ نون کو قومی اسمبلی میں ایسی سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے جس میں اسے پیپلزپارٹی کی ضرورت نہیں رہے گی تاہم سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ نون کو پیپلز پارٹی کا اکثریت کے لئے محتاج رہنا پڑے گا اس طرح قانون سازی کے عمل میں قومی اسمبلی کی صورتحال میں کوئی بڑی تبدیلی واقع نہیں ہوئی تاہم پنجاب اسمبلی میں حکمران پاکستان مسلم لیگ نون کی دو تہائی کے لئے حیثیت مزید مستحکم ہوگئی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہےکہ آئینی ترمیم منظور کرانے کے لئے پاکستان مسلم لیگ نون اس کے اتحادیوں بشمول پیپلزپارٹی کو یکجا رہنا پڑےگا۔ حد درجہ قابل اعتماد پارلیمانی ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو اتوار کی شب بتایا ہے کہ ضمنی انتخابات میں کامیاب قرار پائے ارکان قومی اسمبلی کے آئندہ جمعرات کو شروع ہونے والے اجلاس میں ر کنیت کا حلف اٹھالیں گے ان میں سے بعض ارکان و وزارتی ذمہ داریاں بھی تفویض ہوگی۔ ہری پور ہزارہ سے تحریک انصاف کے سزا یافتہ قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی خالی نشست سے ان کے سب سے بڑے حریف بابر نواز کی کامیابی سے ظاہر ہوگیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی رجعت کا سفر تیزی سے شروع ہوگیا ہے۔ ہری پور ہزارہ، کوہستان کا علاقہ جو تادیر نو از شریف کا مضبوط گڑھ تھا اور مریم نواز شریف کے سسرال کے طور پر پہنچان رکھا تھا وہ اں سے ایوب خ اندان کی شکست اس علاقے میں مسلم لیگ نون کی برتری بحال ہوگئی ہے حالانکہ اس نشست کےساتھ منسلک صوبائی اسمبلی کی دونوں نشستیں ایوب خاندان کے ارکانکے تصرف میں ہیں واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی سہیل آفردی نے تین روز قبل ہزارہ کی سرزمین پر کھڑے ہو کر اضلاعی مشینری کو کھلی دھمکیاں دی تھیں یہ واحد ضمنی انتخاب تھا جو تحریک انصاف کی حکومت کے ماتحت ہورہا تھا اس کے باوجود عمر ایوب خان کی اہلیہ شکست سے نہیں بچ سکیں۔ انتخابات سے محض ایک روز قبل سینٹ کے چیئرمین سابق وز یراعظم سید یوسف ر ضا گیلانی کا یہ بیان بھی پاکستان مسلم لیگ نون کی کامیابی میں رخنہ نہیں ڈال سکا کہ موجودہ بندوبست میں یہ بات طے ہوئی تھی کہ نصف مدت کے لئے وزارت عظمی بلاول بھٹو زرداری کو سونپ دی جائے گی۔ فیصل آباد سے سینیٹر رانا ثناء اللہ خان کے داماد اور وزیر مملکت دڈاخلہ کے بھائی کی کامیابی سے مسلم لیگ نون کے ان اکابرین کی سیاسی حیثیت مزید مستحکم ہوگئی ہے۔ م بصرین کا خیال ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج نے تحریک انصاف اور اس کے ہمنوا ٹولے کی ہ نگامہ آرائی کرنے کی صلاحی تکو بڑی حد تک سلب کرلیا ہے۔