لاہور(رپورٹ : آصف محمود بٹ ) پاکستان سول سروسز اکیڈمی میں زیر تربیت53ویں کامن ٹریننگ پروگرام (اسپیشل بیچ) کے136افسران نے اتوار کے روز کرتارپور کوریڈور کا مطالعاتی دورہ کیا جس کا مقصد مستقبل کے سرکاری افسران کو مذہبی آزادی، اقلیتوں کے حقوق اور شمولیتی طرزِ حکمرانی کے عملی تقاضوں سے آگاہ کرنا تھا۔ اس وفد کی قیادت ڈائریکٹر سی ٹی پی ڈاکٹر سید شبیر اکبر زیدی نے کی جبکہ دورہ ڈائریکٹر جنرل سول سروسز اکیڈمی فرحان عزیز خواجہ کی ہدایت اور نگرانی میں ترتیب دیا گیا۔ دورے کے دوران مایہ ناز سکھ سکالر ڈاکٹر ترنجیت سنگھ بٹالیا بھی وفد کے ہمراہ تھے۔یہ دورہ نوجوان افسران کے لیے ایک ہمہ جہتی تربیتی تجربہ ثابت ہوا، جس کا مقصد آنے والے 30 برس تک ملک کی خدمت کرنے والے افسران میں مذہبی تنوع کے احترام، سماجی حساسیت اور انسان دوستی پر مبنی طرزِ حکمرانی کو فروغ دینا تھا۔ ڈاکٹر شبیر زیدی نے ’’خدمتُ الناس‘‘ کے اصول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر شہری کو مذہب اور نسل سے بالاتر ہو کر عزت اور مساوی سلوک دینا ہی حقیقی اور اخلاقی سرکاری خدمت کی بنیاد ہے۔ وفد نے مذہبی رواداری اور ورثے کے تحفظ کے لیے قومی قیادت کے کردار کو سراہا اور خصوصاً چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان کو سکھ، ہندو اور دیگر اقلیتی مذہبی مقامات کی بحالی میں قائدانہ کردار پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ جبکہ وفاقی سیکریٹری مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر سید عطاالرحمٰن کی قومی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی اور اقلیتی حقوق کے فروغ کے لیے کاوشوں کو بھی سراہا گیا۔ حکومتِ پنجاب کو کرتارپور سمیت صوبے بھر میں مذہبی ورثے کی دیکھ بھال اور سیکیورٹی میں کلیدی کردار ادا کرنے پر خصوصی طور پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔وفد نے پی ایم یو کے ایڈمن آفیسرمسٹر کامران کی مثالی انتظامی معاونت اور ڈپٹی کمشنر نارووال کی جانب سے تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کی مدد کو بھی سراہا۔