• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بدل دو نظام، جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

لاہور (نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ قوم پرست بنیں گے نہ صوبوں کو آپس میں لڑائیں گے، اختیارات مقامی حکومتوں کے پاس ہونے چاہئیں، کسی جماعت پر پابندی قبول نہیں ، عمران کو رہا ہونا چاہئے،سندھ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان میں بھی اشرافیہ اختیارات پر قابض،جس کیخلاف تحریک چلانا ضروری ،انتخابات کے نام پر فراڈ بند کرنا ہوگا۔انہوں نے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماعِ عام کے آخری روز بدل دو نظام تحریک کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے ملک گیر احتجاجی جلسوں اور دھرنوں کا اعلان کردیا۔حافظ نعیم نے مزید کہا کہ چند لوگ آئین میں تبدیلیاں کرکے اپنی لوٹ مار کا تحفظ چاہتے ہیں لیکن انہیں 25 کروڑ عوام کے سامنے جوابدہ بنائیں گے، آئین کی بالادستی و تحفظ کیلئے تحریک چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ تین ماہ میں 25 شہروں میں احتجاجی جلسے اور دھرنے کریں گے، عوام کو منظم کرنے کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کو چند لوگوں کے ہاتھوں سے نجات دلائے گی۔سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اختیارات بیوروکریسی کے بجائے مقامی حکومتوں کے پاس ہونے چاہئیں۔ پنجاب کے رہنمامقامی حکومتوں کے انتخابات کے لیے تحریک کا آغاز کریں۔ یہ صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی طبقہ اشرافیہ اختیارات پر قابض ہے، جس کے خلاف تحریک چلانا ضروری ہے۔مقامی حکومتوں کا نظام وقت کی ضرورت اور ہمارا اہم مطالبہ ہے۔ جماعت اسلامی کی کامیابی پاکستان کی ضرورت ہے۔ کشمیر اور فلسطین ہماری ریڈ لائن ہیں، ان پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر ہونے چاہئیں اور انتخابات کے نام پر فراڈ بند ہونا چاہئے۔ مقامی حکومتوں کو مالیاتی اور انتظامی اختیارات دیے جائیں۔ بلدیاتی نظام کو آئینی تحفظ ملنا چاہئے۔ پنجاب میں جعلی بلدیاتی ایکٹ کیخلاف تحریک شروع کریں گے۔ کسی فیلڈ مارشل کے نظام کو نہیں مانتے، اللہ کا نظام چاہئے، چند لوگوں کو انکے منصب سے معذول کرکے نظام بدلیں گے،  حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی کے 9 ٹاؤنز میں تعمیر و ترقی کا سفر شروع کردیا، ہمیں میئر شپ سے محروم کیا گیا لیکن اسکے باوجود ہم وہاں اختیارات سے بڑھ کر کام کررہے ہیں، پاکستان پر چند لوگوں کا قبضہ ہے، پاکستان یہاں بسنے والی ہر قومیت کا ہے، ملک میں عدل کا نظام ہونا چاہئے، مسائل پر بات کریں گے لیکن پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ ہماری اصل طاقت ہمارے نظریے اور نظم و ضبط میں ہے، پوری یکسوئی سے آگے بڑھیں گے تو طاقت سامنے نہیں آسکے گی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات کو درست کیا جائے، افغانستان بھی اس بات کو یقینی بنائے کہ اسکی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہو، انہوں نے کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان کی خارجہ پالسی آزاد ہو، امریکا کی غلامی اختیار کرکے ہم نے پاکستان کا بہت نقصان کرلیا، حکومت ٹرمپ کی خوشامد میں فلسطین کاز سے پیچھے ہٹ رہی ہے، ہم کسی دو ریاستی حل کو نہیں مانتے، ٹرمپ کا امن منصوبہ مسترد کرتے ہیں، حکمرانوں نے ابراہم اکارڈ کا حصہ بننے کا سوچا تو یہ لاکھوں لوگ انہیں عبرت کا نشان بنادیں گے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نے جنریشن زی کے لیے کنیکٹیویٹی پروگرام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کو متحد کر کے ملک کے بوسیدہ عدالتی نظام کو تبدیل کریں گے۔اجتماع عام سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں لیاقت بلوچ، مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ، عنایت الرحمٰن خان سمیت مختلف ممالک سے آئے ہوئےاسلامی تحریکوں کے قائدین نے بھی خطاب کیا۔

اہم خبریں سے مزید